اسلام آباد: (دنیا نیوز) اسلام آباد کی عدالت نے تحریک انصاف کے رہنما فواد چودھری کے مزید 4 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
اداروں کے خلاف اکسانے کے الزام میں گرفتار ہونے والے سابق وزیر اطلاعات فواد چودھری کو 2 روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر اسلام آباد کی مقامی عدالت میں پیش کیا گیا۔
پیشی کے موقع پر پی ٹی آئی رہنما فواد چودھری کے وکیل بابر اعوان، فیصل چودھری اور حبا چودھری عدالت میں موجود تھے، اس کے علاوہ خرم نواز اور سینیٹر شہزاد وسیم بھی عدالت میں موجود رہے۔
جوڈیشل مجسٹریٹ وقاص احمد راجہ نے کیس کی سماعت کی، عدالت نے دونوں وکلاء کے دلائل سنے، اس موقع پر تفتیشی افسر کی جانب سے فواد چودھری کے مزید 4 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی۔
تفتیشی افسر نے عدالت میں اس حوالے سے موقف اختیار کیا کہ گزشتہ دو روزہ جسمانی ریمانڈ میں لاہور سے فوٹوگرامیٹرک ٹیسٹ کروایا گیا، فواد چودھری سے موبائل لیپ ٹاپ اور دیگر ڈیوائسز برآمد کرنی ہیں۔
اگر کوئی ٹھوس وجہ پیش نہ کی جائے تو مزید جسمانی ریمانڈ نہیں دیا جا سکتا، عدالت نے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے فواد چودھری کو 13 فروری کو پیش کرنے کا حکم دے دیا۔