پشاور: (دنیا نیوز) گورنر خیبرپختونخوا غلام علی نے کہا ہے کہ ایک سیاسی جماعت کو کس نے کہا ایسے حالات میں استعفے دو، میں اور وزیراعلیٰ اعظم خان ایک پیج پر ہیں، قوم فیصلہ کرے گی کون کس کے ایجنڈے پر چل رہا ہے۔
پشاور دھماکے کے زخمیوں کی عیادت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر خیبر پی کے غلام علی کا کہنا تھا کہ صحت کی سہولتوں میں مزید بہتری کی کوشش کریں گے، ہسپتالوں کو سامان مہیا کریں گے، نہ ہوا تو اپنی جیب سے دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پشاور دھماکے نے پوری قوم کو رلا دیا، سانحے سے قبل بھی تمام سیاسی جماعتوں کو ساتھ بٹھانے کی کوشش کی گئی، سکیورٹی پر مشاورت کیلئے کہا تو کیا غلط کہا، پولیس کا مورال گرانے کی کوشش ناکام ہوگئی مگر پولیس مزید مضبوط ہوئی۔
گورنر کا کہنا تھا کہ ایک سیاسی جماعت کو کس نے کہا ایسے حالات میں استعفے دو، انہوں نے اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں بھی شرکت نہیں کی، تجویز تھی تمام جماعتیں مل کر بیٹھیں، قوم فیصلہ کرے گی کون کس کے ایجنڈے پر چل رہا ہے، پہلے استعفے دیئے ، اب واپس لے رہے ہیں، ایسے لوگ قوم کی خدمت کر سکیں گے؟۔
انہوں نے مزید کہا کہ آئین کی بات کرنے والے آرٹیکل 254 بھی دیکھ لیں، بے نظیر بھٹو کے قتل کے بعد بھی الیکشن میں تاخیر ہوئی تھی، ضمنی الیکشن پورے صوبے کے مختلف حلقوں میں ہو رہے ہیں، میں نے پی ٹی آئی سے کہا ہے الیکشن کرائیں مگر مشاورت بھی کریں۔