اسلام آباد: (دنیا نیوز) سابق صدر آصف زرداری کے قتل کی سازش کے الزام سے متعلق کیس میں اسلام آباد کی مقامی عدالت نے شیخ رشید کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دے دیا۔
سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کا 2 روزہ جسمانی ریمانڈ ختم ہونے پر انہیں جوڈیشل مجسٹریٹ عمر شبیر کی عدالت میں پیش کیا گیا۔
شیخ رشید نے عدالت سے کہا کہ مجھے ہسپتال بھیجا جائے، میرے پیروں اور ہاتھوں پر خون ہے، میں ان سے بھیک نہیں مانگوں گا، بس میری پٹیاں کروا دی جائیں، مجھے کرسیوں سے باندھے رکھا، 3 سے 6 بجے تک میرے ہاتھ پاؤں اور آنکھیں باندھے رکھیں، مجھے رینجرز کی سکیورٹی چاہیے، عدالتی حکم پر شیخ رشید کی ہتھکڑیاں کھول دی گئیں۔
یہ بھی پڑھیں: عدالت نے شیخ رشید کی راہداری ریمانڈ کی درخواست مسترد کردی
عدالت نے تفتیشی افسر سے استفسار کیا کہ بتائیں دو دن میں کیا کیا ہے، جس پر تفتیشی افسر نے بتایا کہ وائس میچنگ ٹیسٹ کروا لیا گیا ہے، وائس میچنگ ٹیسٹ کا پراسس بڑا لمبا تھا، پیمرا سے ٹرانسکرپٹ نکلوایا ہے، ابھی فوٹو گرامیٹرک ٹیسٹ کروانا ہے۔
شیخ رشید نے کہا کہ ان سے ریکارڈ منگوائیں کہ 6 گھنٹے مجھے کہاں رکھا گیا جس پر انہیں خاموش کروا دیا گیا، جج نے ریمارکس دیے کہ پولیس کو سننے دیں پھر آپ کی سنیں گے، تفتیشی افسر نے شیخ رشید کے مزید 5 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کر دی۔
وکیل سردار عبد الرازق نے جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ عدالت کو دیکھنا ہوگا کہ ایک سابق سٹیٹ منسٹر کے خلاف ایسے ہتھکنڈے استعمال ہو رہے ہیں تو عام شہری کا کیا حال ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: شیخ رشید کی مشکلات میں مزید اضافہ، کوئٹہ میں بھی مقدمہ درج
پراسیکیوٹر نے کہا کہ دو دن پہلے اسی کیس میں تفتیش کے لئے دو دن کا ریمانڈ دیا تھا، وکیل سردار عبدالرازق نے کہا کہ یہ مقدمہ سیاسی بنیادوں پر بنایا گیا ہے اور اسی لیے جسمانی ریمانڈ مانگا جا رہا ہے، شیخ رشید کی عمر 73 سال ہے اور اس پر تشدد کیا گیا، ایس ایچ او کو کس نے حکم دیا کہ شیخ رشید پر تشدد کرے، قانون کے مطابق سوال پوچھیں لیکن قانون تشدد کی اجازت نہیں دیتا۔
وکیل عبدالرزاق نے کہا کہ شیخ رشید کے بنیادی حقوق سلب کیے جا رہے ہیں، جو سیکشن لگائی گئی ہیں وہ بنتی ہی نہیں، راولپنڈی تھانہ صادق آباد میں درخواست دے دی گئی ہے، لسبیلہ میں ایف آئی آر درج ہو چکی ہے، سیاسی بنیادوں پر مقدمات درج کیے جا رہے ہیں، جب شیخ رشید اپنے بیان پر قائم ہیں تو فوٹوگرامیٹرک ٹیسٹ کی ضرورت نہیں، مزید جسمانی ریمانڈ دینے کی ضرورت نہیں، کیس ڈسچارج کیا جائے۔
بعد ازاں عدالت نے شیخ رشید کی مزید جسمانی ریمانڈ کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیجنے کا حکم دے دیا۔