لاہور: (دنیا نیوز) تحریک انصاف کی حکومت کے خاتمے کے بعد سے سابق وزیراعظم عمران خان کو مختلف کیسز کا سامنا ہے تاہم حکومتی دعووں کے باوجود اب تک ان کی گرفتاری عمل میں نہیں لائی جا سکی۔
سابق وزیراعظم عمران خان کی حکومت کو گزشتہ سال اپریل میں پی ڈی ایم کے 13 جماعتی اتحاد نے تحریک عدم اعتماد کے ذریعے گھر بھیج دیا تھا، حکومت چھن جانے کے بعد سے عمران خان کو مختلف کیسز کا سامنا ہے جبکہ ان پر قاتلانہ حملہ بھی ہوچکا ہے۔
پارٹی سربراہی سے ہٹانے کا کیس
سابق وزیراعظم عمران خان کو پارٹی سربراہی سے ہٹانے کا کیس الیکشن کمیشن آف پاکستان میں چل رہا ہے، آخری سماعت میں میں عمران خان کی جگہ ان کے وکلاء پیش ہوئے جہاں انہوں نے درخواست گزار کی عدم پیروی پر عمران خان کیخلاف درخواست خارج کرنے کی استدعا کی۔
اس کیس میں الیکشن کمیشن نے عمران خان کو جواب جمع کروانے کی ہدایت کے ساتھ کیس کی آئندہ سماعت 7 مارچ تک ملتوی کر رکھی ہے۔
مبینہ بیٹی ظاہر نہ کرنے پر نااہلی کیس
سابق وزیراعظم عمران خان کو مبینہ بیٹی (ٹیریان) کو ظاہر نہ کرنے پر نااہلی کیس کا بھی سامنا ہے جو اس وقت اسلام آباد ہائیکورٹ کے لارجر بینچ میں زیر سماعت ہے۔
گزشتہ سماعت میں عمران خان کے وکیل سلمان اکرم راجہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیش ہوئے، کارروائی کے اختتام میں عدالت نے عمران خان کی مزید دستاویز جمع کروانے کی استدعا منظور کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت یکم مارچ تک ملتوی کردی۔
الیکشن کمیشن کے فیصلے کے بعد احتجاج اور ہنگامہ آرائی کیس
چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف الیکشن کمیشن کے فیصلے کے بعد احتجاج اور ہنگامہ آرائی کا کیس انسداد دہشتگردی عدالت اسلام آباد میں زیر سماعت تھا۔
انسداد دہشت گردی عدالت میں بھی سابق وزیراعظم عمران خان کی جگہ ان کے وکیل پیش ہوتے رہے ہیں، جج راجہ جواد عباس حسن نے 15 فروری کو سابق وزیر اعظم عمران خان کی مسلسل عدم پیشی پر فیصلہ سناتے ہوئے حفاظتی ضمانت کی درخواست منسوخ کر دی۔
لاہور ہائیکورٹ حفاظتی ضمانت کی درخواست
سابق وزیر اعظم عمران خان نے انسداد دہشتگردی عدالت سے حفاظتی ضمانت کی منسوخی کے بعد لاہور ہائی کورٹ میں ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست دائر کی جو کہ زیر سماعت ہے۔
لاہور ہائیکورٹ میں جسٹس طارق سلیم شیخ حفاظتی ضمانت کی درخواست پر سماعت رہے ہیں جبکہ عمران خان کی جگہ ان کے وکیل عدالت میں پیش ہوئے، عدالت نے سماعت ملتوی کرتے ہوئے عمران خان کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دے رکھا ہے۔
عمران خان عدالت کیوں پیش نہیں ہو رہے؟
سابق وزیراعظم عمران خان گزشتہ سال نومبر کے مہینے میں وزیر آباد میں لانگ مارچ کے دوران قاتلانہ حملے میں زخمی ہو گئے تھے، واقعہ میں ایک شخص جاں بحق اور 13 افراد زخمی ہوئے تھے۔
عمران خان پر حملے کے بعد سے تحریک انصاف کے سینئر رہنما مختلف فورمز پر چیئرمین پی ٹی آئی کی سکیورٹی کے حوالے سے خدشات کا اظہار کرتے آ رہے ہیں۔ پی ٹی آئی کے وکلاء کی جانب سے بھی عدالت میں عمران خان کی عدم پیشی کی وجہ سکیورٹی رسک اور ان کے زخموں کا ٹھیک نہ ہونا بتائی جاتی ہے۔ اس ضمن میں لاہور ہائی کورٹ میں دوران سماعت وکیل عمران خان نے عدالت کو عدم پیشی کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ سابق وزیراعظم کے ڈاکٹرز سے مشاورت کر رہے ہیں جبکہ ان کی سکیورٹی کے حوالے سے بھی پارٹی کے تحفظات موجود ہیں۔