کراچی: (دنیا نیوز) سندھ ہائیکورٹ نے پسند کی شادی کرینوالے جوڑے کو ہراساں کرنے کی درخواست پر پولیس کو جواب جمع کرانے کا حکم دیدیا۔
ہائیکورٹ میں پسند کی شادی کرنیوالے جوڑے کو ہراساں کرنے سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی، وجیہ فاطمہ نے بتایا کہ محسن سے مرضی سے شادی کی والدین نے اغواء کا جھوٹا مقدمہ درج کرادیا، پولیس سٹیشن کلری میں درج مقدمے کی وجہ سے پولیس ہراساں کررہی ہے۔
عدالت نے استفسار کیا کہ آپ کی عمر کیا ہے، محسن کے ساتھ کہاں رہتی ہیں؟
جسٹس عمر سیال نے ریمارکس دیئے کہ کم عمر لڑکیوں سے شادی کی آڑ میں ہیومن ٹریفکنگ کا سلسلہ بھی جاری ہے، وکلاء کو کیس اور فیس لینے سے قبل کیس کے حقائق کا بھی جائزہ لینا چاہیے۔
عدالت نے ہراساں کرنے کی درخواست پر 17 مارچ تک پولیس کو جواب جمع کرانے کا حکم دیدیا۔