اسلام آباد: (دنیا نیوز) الیکشن کمیشن آف پاکستان کے فیصلے کے خلاف پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج و کار سرکار میں مداخلت اور ممنوعہ فنڈنگ کیس میں سابق وزیر اعظم اور پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی عبوری ضمانتیں منظور کر لی گئی ہیں۔
بینکنگ کورٹ: کیس نمبر 1
ممنوعہ فنڈنگ کیس میں بینکنگ کورٹ اسلام آباد نے سابق وزیراعظم عمران خان کی ضمانت کنفرم کر دی۔
عمران خان ممنوعہ فنڈنگ کیس میں اسلام آباد کے بینکنگ کورٹ میں پیش ہوئے، جج رخشندہ شاہین نے کیس کی سماعت کی، سماعت کا آغاز ہوا تو عمران خان کے وکیل کی جانب سے درخواست ضمانت پر صفائی پیش کی گئی، عدالت نے درخواست پر کچھ دیر فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے عمران خان کی درخواست ضمانت منظور کرلی۔
عدالت نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں عمران خان کو 28 فروری کو پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔
انسداد دہشت گردی عدالت، کیس نمبر 2
دوسری جانب سنگجانی میں لانگ مارچ کے دوران توڑ پھوڑ کے مقدمے میں عمران خان انسداد دہشت گردی کی عدالت میں بھی پیش ہوئے، اس موقع پر انسداد دہشت گردی عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کی عبوری ضمانت منظور کر لی۔
عدالت میں عمران خان نے آج 28 فروری کو ہی درخواست ضمانت دائر کی تھی جس کے بعد تھانہ سنگجانی میں درج مقدمے میں عمران خان کی عبوری ضمانت 9 مارچ تک منظور کر لی ہے۔
جوڈیشل کمپلیکس میں ہنگامہ آرائی
قبل ازیں چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان 4 مختلف مقدمات میں پیشی کیلئے اسلام آباد پہنچ گئے، عمران خان مقدمات میں پیشی کے لیے بڑے ہجوم کے ہمراہ جوڈیشل کمپلیکس پہنچے جہاں وہ عدالت میں پیش ہوئے۔
اس موقع پر وکلاء کی بڑی تعداد بھی جوڈیشل کمپلیکس میں موجود رہی، پارٹی رہنما بھی عمران خان کے استقبال کیلئے جوڈیشل کمپلیکس پہنچے، پی ٹی آئی رہنما مراد سعید عمران خان کی گاڑی کی چھت پر سوار تھے۔
عمران خان کے جوڈیشل کمپلیکس پہنچنے پر شدید بدنظمی دیکھنے میں آئی، پی ٹی آئی کارکنان نے جوڈیشل کمپلیکس کا دروازہ توڑ دیا اور بڑی تعداد میں جوڈیشل کمپلیکس میں داخل ہوگئے، جی 11 جوڈیشل کمپلیکس پر سکیورٹی کے انتظامات درہم برہم ہوگئے، پی ٹی آئی کارکنوں نے تمام رکاوٹوں کو ہٹا دیا۔
یہ بھی پڑھیں:چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی اسلام آباد روانگی کا پلان تبدیل
قبل ازیں چیئرمین پی ٹی آئی لاہور میں اپنی رہائش گاہ زمان پارک سے بذریعہ سڑک اسلام آباد پہنچے، اس سے قبل عمران خان نے طیارے سے جانا تھا تاہم بعد ازاں روانگی کا پروگرام تبدیل کرکے بذریعہ موٹروے جانےکا فیصلہ کیا گیا۔
سابق وزیراعظم کے ساتھ میاں اسلم اقبال، مسرت جمشید چیمہ و دیگر رہنما اور کارکنان قافلے کی صورت میں لاہور سے روانہ ہوئے، ان کے ساتھ انکی ذاتی سکیورٹی اور جیمرز کی گاڑیاں بھی موجود تھیں۔
یہ بھی پڑھیں:عمران خان کی جان کو خطرہ، دوبارہ حملہ ہوا تو قوم باہر نکل آئیگی: مسرت جمشید
سابق وزیراعظم کا راولپنڈی اور اسلام آباد میں استقبال کرنے کیلئے تیاریاں مکمل کر لی گئیں، عمران خان بینکنگ کورٹ میں پیشی کے بعد لاہور واپس آئیں گے، لاہور واپس آکر زمان پارک میں ہی رہیں گے۔