لاہور: (دنیا نیوز) چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ شہباز شریف کے 24 ارب روپے کے نیب، ایف آئی اے میں کیس تھے جو معاف کرا لیے گئے۔
ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ آج قوم کی طرف سے عدلیہ کو مبارکباد دینا چاہتا ہوں، 26 سال پہلے انصاف کی تحریک کا سفر شروع کیا تھا، انصاف کا مطلب سب قانون کی نظر میں برابر ہیں، جن ملکوں میں غربت ہے وہاں امیر اور غریب کیلئے الگ الگ قانون ہے، سپریم کورٹ نے آج پاکستان کے آئین اور قانون کو اپ ہولڈ کیا۔
عمران خان نے مزید کہا کہ مجھے افسوس سے کہنا پڑتا ہے کاش ایسا پہلے ہو جاتا تو ملک خوشحال ہوتا، پاکستان قرضے لیکر گزارہ کر رہا ہے دنیا عزت نہیں کر رہی، قانون اور انصاف خوشحالی کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں، نیلسن مینڈیلا نے کہا تھا اگر انصاف ہوگا تو ملک میں غربت ختم ہو جائے گی، پاکستان میں بہت بڑا مافیا بیٹھا ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان سے چودھری پرویز الہٰی کی ملاقات، سپریم کورٹ کے فیصلے پر مشاورت
چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ مافیا نے پاکستان میں ہر قسم کی قانون کی خلاف ورزی کی، یہ الیکشن نہیں آکشن کے ذریعے اقتدار میں آتے ہیں، یہ حرام کے پیسوں سے سازش کے ذریعے اقتدار میں آتے ہیں، انہوں نے اندرونی سازش کر کے باہر کے لوگوں کو ساتھ ملانے کی کوشش کی، حکومت نے قانون بدل کر اپنے 1100 ارب کے کیسز معاف کرائے، یہ الیکشن سے ڈرتے ہیں۔
سابق وزیر اعظم عمران خان نے مزید کہا کہ آئین میں واضح ہے 90 دن کے اندر الیکشن ہونے ہیں، ہم نے اپنی دو اسمبلیوں کو قربان کیا، انہوں نے گورنرز کو ساتھ ملا کر کوشش کی الیکشن نہ ہو، قوم سپریم کورٹ کے ساتھ کھڑی ہے، یقین دلاتا ہوں آج 1989 اور 1998 نہیں ہے، مسلم لیگ (ن) نے پیسے دے کر کوئٹہ بینچ خریدا تھا، (ن) لیگ نے عدلیہ کو تقسیم کیا۔
یہ بھی پڑھیں: امریکی منتخب نمائندگان کے وفد کی زمان پارک میں عمران خان سے ملاقات
انہوں نے مزید کہا کہ وزیر قانون کا بیان شرمناک ہے آج پھر عدلیہ کو تقسیم کرنے کی کوشش کی گئی، مسلم لیگ (ن) والے ججز کو فون کر کے سزائیں دلواتے تھے، ان کو دیانت دارعدلیہ کبھی بھی پسند نہیں، آج فیصلہ آگیا لیکن پھر بھی فضا بنی ہوئی ہے کہ الیکشن نہیں ہوں گے، شریف مافیا نے پاکستان کو نقصان پہنچایا ہے، سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد کوئی گنجائش نہیں رہ جاتی۔
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف نے کہا کہ سپریم کورٹ کو یقین دلاتا ہوں ہم سپریم کورٹ کے ساتھ کھڑے ہیں، ہم چاہتے ہیں کوئی چیز غیر آئینی نہ ہو، آج پاکستان کے نوجوانوں میں شعور آ چکا ہے، انہوں نے جب چیف جسٹس کو بھگایا تھا تب سب چپ کر کے بیٹھ گئے تھے آج پاکستان بدل چکا ہے، تمام پول کے مطابق قوم تحریک انصاف کے ساتھ ہے، آج سوشل میڈیا کا دور ہے، سب کچھ ایکسپوز ہو جاتا ہے۔
آج سے جیل بھرو تحریک ختم اور ہفتے سے انتخابی مہم شروع کر رہے ہیں
سابق وزیر اعظم عمران خان نے مزید کہا کہ آج کے فیصلے کے بعد جیل بھرو تحریک ختم کر رہے ہیں، ہفتے کو مغرب کے بعد انتخابی مہم شروع کر رہے ہیں، کارکن ہرڈسٹرکٹ میں کارنر میٹنگز کریں گے، میں خطاب کروں گا، جس دلدل میں پھنس گئے ہیں نکالنے کا طریقہ بتاؤں گا، موجودہ حکومت نے معیشت کو جدھر پہنچا دیا ان کے پاس قرضوں کے علاوہ کوئی روڈ میپ نہیں۔
عمران خان نے کہا کہ موڈیز نے بھی پاکستان کی ریٹنگ کو مزید نیچے گرا دیا ہے، حکومت نے پاکستان کو بند گلی میں پہنچا دیا، ہفتے کو آئندہ کا لائحہ عمل دوں گا، گزشتہ 10 ماہ سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کی جا رہی ہیں، انہوں نے ہمیں کرش کرنے کی کوشش کی، ایسی انتقامی کارروائیاں پہلے کبھی نہیں ہوئیں، تحریک انصاف کے خلاف ہر قسم کے کیسز بنائے گئے۔
انہوں نے کہا کہ اعظم سواتی، شہباز گل پر تشدد کبھی نہیں بھولوں گا، ارشد شریف کی درد ناک کہانی ہے، سینئر صحافی ایاز میر کو ذلیل کرنے کی کوشش کی گئی، گولیاں لگنے کے بعد پہلی دفعہ اسلام آباد گیا، لوگوں کے جنون کو دیکھ کر مزید دہشت گردی کے کیسز بنا دیئے گئے، مجھ پر 74 کیسز ہو چکے ہیں، پاکستان میں آج تک دہشت گردی کے قانون کا اس طرح غلط استعمال نہیں ہوا۔
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے مزید کہا کہ مریم نواز نے پلان کر کے نیب کے باہر پتھراؤ کیا تھا کوئی دہشت گردی کا مقدمہ درج نہیں ہوا تھا، الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج ہوا اور میں گھر پر تھا اور میرے خلاف دہشت گردی کا مقدمہ درج کیا گیا، نگران حکومت میں ہمارے دشمنوں کو بٹھایا گیا، اس سے زیادہ جانبدار الیکشن کمیشن پہلے نہیں آیا۔
سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان کا توشہ خانہ کے حوالے سے 70 سال سے قانون ہے، کوئی تحفہ ملے تو وہ توشہ خانہ میں جاتا ہے، توشہ خانہ میں پیسے دے کر گفٹ رکھ سکتے ہیں، چیلنج کرتا ہوں جس دن کیس عدالت جائے گا فارغ ہو جائے گا، نواز شریف، زرداری نے چوری کر کے توشہ خانہ سے گاڑیاں لیں ان پر کوئی کیس نہیں، پہلے فارن فنڈنگ کا الزام لگایا گیا، فارن فنڈنگ نکلی نہیں۔