پشاور: (دنیا نیوز) جسٹس مسرت ہلالی نے قائم مقام چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ کا حلف اٹھا لیا۔
گورنر خیبر پختونخوا حاجی غلام علی نے جسٹس مسرت ہلالی سے حلف لیا، اس موقع پر نگران وزیراعلیٰ ، وزراء ، پشاور ہائیکورٹ کے ججز اور وکلا بھی موجود تھے۔
جسٹس مسرت ہلالی چیف جسٹس کے منصب پر فائز ہونے والی خیبر پختونخوا کی پہلی خاتون چیف جسٹس ہیں، جسٹس مسرت ہلالی خیبر پختونخوا کی پہلی خاتون چیئرپرسن ماحولیاتی تحفظ ٹریبونل بھی رہ چکی ہیں، وہ خیبر پختونخوا کی پہلی خاتون محتسب کے طور پر بھی کام کر چکی ہیں۔
جسٹس مسرت ہلالی 8 اگست 1961 کو پشاور میں پیدا ہوئیں، انہوں نے خیبر لا کالج پشاور یونیورسٹی سے قانون کی ڈگری حاصل کی، 1983 میں مسرت ہلالی نے ضلعی عدالتوں کے وکیل کے طور پر کام کا آغاز کیا، سال 1988 میں ہائیکورٹ کی وکیل کے طور پر اس کا اندراج ہوا جس کے بعد سال 2006 میں سپریم کورٹ آف پاکستان کے وکیل کے طور پر کام شروع کیا۔
جسٹس مسرت ہلالی نے 1988 میں پشاور ہائیکورٹ بار کی پہلی خاتون جنرل سیکرٹری منتخب ہوئیں، وہ 2 مرتبہ پشاور ہائیکورٹ بار کی نائب صدر بھی رہ چکی ہیں۔
جسٹس مسرت ہلالی 26 مارچ 2013 کو بطور ایڈیشنل جج پشاور ہائی کورٹ تعینات ہوئیں اور ایک سال بعد انہیں 26 مارچ 2014 کو پشاور ہائیکورٹ کی مستقل جج مقرر کر دیا گیا، ہائیکورٹ کی سنیارٹی لسٹ کے مطابق جسٹس مسرت ہلالی 7 اگست 2023 کو ریٹائرڈ ہوں گی۔
خواتین وکلاء نے جسٹس مسرت ہلالی کی بطورپہلی خاتون چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ تعیناتی کو خوش آئند قرار دیا۔