لاہور: (دنیا نیوز) نگران وزیر اعلیٰ پنجاب محسن رضا نقوی کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں جگر اور گردے کے امراض میں مبتلا قیدیوں کے علاج کیلئے محکمہ جیل خانہ جات اور پی کے ایل آئی کے درمیان معاہدہ طے پا گیا۔
اجلاس میں نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن رضا نقوی نے ٹاور ٹائپ جدید ترین جیل کا ڈیزائن تیار کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ نئی جیلیں جدید ترین سہولتوں اور سکیورٹی آلات سے مزین ہوں گی۔
اجلاس میں قیدیوں کیلئے 10 جیلوں میں مزید ٹیوٹا کورسز کرانے کا اصولی فیصلہ کیا گیا، قیدیوں کی اہل خانہ سے بات چیت کا دورانیہ 20 منٹ سے بڑھا کر 35 منٹ کر دیا گیا، غیر ملکی قیدیوں کیلئے انٹرنیشنل کال کی سہولت کے طریقہ کار، قیدیوں کو جدید ترین ٹیکنالوجی سے روشناس کرانے کیلئے جیلوں میں آئی ٹی سنٹرز کے قیام کی تجویز کا جائزہ بھی لیا گیا۔
نگران وزیر اعلیٰ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا دینی تعلیم، ٹیکنیکل ایجوکیشن اور ڈگری مکمل کرنے پر قیدیوں کی سزا میں 2 سے 3 ماہ کا ریلیف دیا جائے گا، قریبی عزیز کی وفات پر قیدی کی تدفین میں شرکت کی اجازت یقینی بنائی جائے، قیدیوں کی خوراک اور معیار پر کوئی سمجھوتہ نہ کیا جائے۔
اجلاس کے شرکاء کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ جیلوں میں قالین بافی کیلئے معیاری وول فراہم کی جائے گی، پنجاب کی جیلوں سے 20 ہزار قیدی ٹیوٹا کے ٹیکنیکل کورسز مکمل کر چکے ہیں، رمضان میں قیدیوں کو افطار کیلئے سموسے اور پکوڑے دیئے جا رہے ہیں، اپیلیں زیر التواء ہونے کی وجہ سے 6320 قیدی جیلوں میں رہنے پر مجبور ہیں۔
اجلاس میں قیدیوں کی زیر التوا اپیلوں کے جلد فیصلوں کیلئے عدالتوں سے رجوع کرنے پر اتفاق کیا گیا، چیف سیکرٹری، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ، سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ، آئی جی جیل خانہ جات، ایگزیکٹو ڈائریکٹر پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ لاہور اور متعلقہ حکام بھی موجود تھے۔