لاہور : ( دنیا نیوز ) پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ الیکشن کے حوالے سے سپریم کورٹ میں زیر سماعت کیس پر چاہے فل بینچ بھی بن جائے فرق نہیں پڑتا، الیکشن 90 روز میں ہونے چاہئیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی سے پارٹی کے مرکزی صدر پرویزالٰہی نے زمان پارک میں ملاقات کی جس کے دوران دونوں رہنماؤں نے سپریم کورٹ میں زیر سماعت کیس پر تبادلہ خیال کیا۔
ملاقات کے دوران سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ چاہے فل بینچ بھی بنا دے ہمیں فرق نہیں پڑتا، آئین واضح طور پر کہتا ہے کہ انتخابات 90 روز میں ہونے چاہئیں۔
اس موقع پر چودھری پرویز الٰہی کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) عدلیہ تقسیم کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے، سپریم کورٹ کے خلاف کسی بھی سازش کا عوام بھرپور جواب دیں گے، بھکاری وزیراعظم نے قوم کو بھی بھکاری بنا دیا ہے۔
قبل ازیں سینئر صحافیوں کی زمان پارک میں عمران خان سے ملاقات ہوئی جس کے دوران سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا عدلیہ کی آزادی اور آئین پر کوئی سمجھوتہ نہیں، آزادانہ الیکشن ہی تمام مسائل کا حل ہے، جمہوریت کیلئے تحریک انصاف ہر آخری حد تک جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ مذاکرات کیلئے تیار ہیں لیکن آئین و قانون سے ہٹ کر کوئی بات نہیں ہو گی، وکلاء کی تحریک میں پوری قوم ان کے ساتھ ہو گی، ن لیگ نے جیسے 1997 میں نوازشریف کےخلاف توہین عدالت کی درخواست پر سماعت کرنے والے جسٹس سجاد علی شاہ پر حملے کیلئے سپریم کورٹ پر دھاوا بولا ویسے ہی ایک مرتبہ پھر یہ سپریم کورٹ اور چیف جسٹس کو دھمکا رہی ہے کیونکہ انتخابات سے خوفزدہ ہے۔
عمران خان نے کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ ضرورت پڑنے پر پوری قوم آئین، جمہوریت اور قانون کی حکمرانی کے دفاع کیلئے سڑکوں پر نکلنے کیلئے تیار رہے، انہوں نے وکلا برادری سے خصوصی اپیل کی کہ آئین پاکستان اور قانون کی حکمرانی کے تحفظ کیلئے اسی طرح آگے بڑھ کر کردار ادا کریں جیسا انہوں نے 2007 کی وکلاء تحریک کے دوران کیا۔