لاہور: (دنیا نیوز) قومی اسمبلی نے پنجاب میں انتخابات سے متعلق 21 ارب روپے جاری کرنے سے انکار کرتے ہوئے ضمنی گرانٹ کی تحریک مسترد کر دی۔
پنجاب میں انتخابات سے متعلق الیکشن کمیشن کو فنڈز جاری کیے جانے سے متعلق قائمہ کمیٹی کی رپورٹ ایوان میں وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے پیش کی، رپورٹ میں 21 ارب روپے جاری کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا جسے کثرت رائے سے مسترد کر دیا، کارروائی کے بعد قومی اسمبلی کا اجلاس کل 12 بجےتک ملتوی کر دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: کابینہ نے پنجاب میں انتخابات کیلئے فنڈز فراہمی کی سمری پارلیمنٹ کو بھیج دی
اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ ایوان نے پچھلے اجلاس میں پنجاب، خیبرپختونخوا انتخاب کے حوالے سے قرارداد منظور کی، ایک ہی دفعہ انتخاب سے جمہوریت مضبوط ہوگی، ازخود نوٹس سے شروع ہونے والے مقدمے میں دو جج صاحبان الگ ہو گئے چار جج صاحبان نے پٹیشن مسترد کر دی۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب انتخابات: سپریم کورٹ کے حکم پر الیکشن کمیشن کو آج فنڈز فراہمی کا آخری دن
اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ معاشی مشکلات کے باوجود کسی ایک شخص کو خوش کرنے کیلئے الیکشن کروانے کا فیصلہ دیا گیا، سپریم کورٹ نے سٹیٹ بینک سے کونسولیڈیٹڈ فنڈ سے رقم نکالنے کا حکم دیا تھا، آج قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے معاملے پر غور کیا، وفاقی کابینہ اور قائمہ کمیٹی نے معاملہ اس ایوان کو بھیجا کیونکہ یہ اختیار اس ایوان کا ہے۔