کراچی: (دنیا نیوز) سندھ ہائی کورٹ نے لاپتہ افراد کیس میں اداروں کی رپورٹ پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے سیکرٹری داخلہ کو وفاقی حکومت سے رپورٹ لے کر جمع کرانے کا حکم دے دیا۔
سندھ ہائی کورٹ میں ایم کیوایم کے کارکن سید طاہرعلی کی بازیابی سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی۔
لاپتہ سید طاہرعلی کی اہلیہ نے عدالت کو بتایا کہ ان کے شوہر کو قصبہ علی گڑھ سے لاپتہ کیا گیا، محکمہ ایجوکیشن نے شوہر کی تنخواہ بھی بند کردی، ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کو تنخواہ دینے کا حکم دیا جائے۔
سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ 23 جے آئی ٹیز اور21 ایف ٹی پی سیشن ہوئے۔
سندھ ہائی کورٹ نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی رپورٹ پرعدم اعتماد کا اظہار کردیا اور سیکرٹری داخلہ کو وفاقی حکومت سے رپورٹ لے کر جمع کرانے کا حکم دے دیا۔
عدالت نے حکم دیا کہ سیکرٹری داخلہ کے پی کے حراستی مراکز سے رپورٹ لے کر جمع کرائیں۔
عدالت نے ڈی جی ایف آئی اے کو بھی لاپتہ افراد کیس میں رپورٹ جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت 22 مئی تک ملتوی کردی۔