اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاکستان کمیشن برائے انسانی حقوق نے سالانہ رپورٹ جاری کی جس کے مطابق 2022ء میں دہشتگردی کے 376 کیسز رپورٹ ہوئے جو پچھلے پانچ برسوں میں سب سے زیادہ ہیں۔
انسانی حقوق کمیشن کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں جیلوں میں گنجائش سے زیادہ قیدی تھے جن کی تعداد 88 ہزار 687 تھی، بلوچستان میں جبری گمشدگی کے 2210 کیسز حل نہ ہو سکے، پاکستان بھر سے 35 کیسز توہین مذہب کے ریکارڈ کیے گئے، 171 افراد توہین مذہب کے قوانین کے تحت ملزم ٹھہرے، موسمیاتی تبدیلی سے 3 کروڑ 30 لاکھ لوگ متاثر ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق 3901 ریپ اور 325 گینگ ریپ کے کیسز ریکارڈ ہوئے، 316 غیرت کے نام پر جرائم اور 61 تیزاب گردی کے کیسز درج ہوئے، 1022 گھریلو تشدد کے واقعات سامنے آئے، سیلاب سے 1 ہزار 739 لوگ ہلاک اور 12 ہزار 867 زخمی ہوئے، سیلاب سے سندھ سب سے زیادہ متاثر ہوا جہاں 823 لوگ ہلاک ہوئے، عبادت گاہوں اور 90 سے زائد قبروں کی بے حرمتی کی گئی۔
انسانی حقوق کمیشن نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ ملک میں امن امان کی صورتحال خراب رہی، 318 لوگوں کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا گیا، عزت کے نام پر 1 ہزار 952 افراد قتل ہوئے، خواتین کے جنسی زیادتی اور تشدد کے 4 ہزار 226 واقعات پیش آئے، سندھ میں 1200 گروی مزدوروں کو رہا کروایا گیا، 2022 میں بنائی گئی کمیٹیاں غیر فعال رہیں۔