سوات: (دنیا نیوز) سوات میں سی ٹی ڈی تھانہ کبل میں 2 دھماکے ہوئے جس کے نتیجے میں 16 افراد شہید جبکہ 40 سے زائد زخمی ہو گئے ہیں، شہید ہونے والوں میں ایک خاتون بھی شامل ہے۔
دھماکہ اس قدر شدید تھا کہ تھانے کی چھت گر گئی، سکیورٹی فورسز نے متاثرہ علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا جبکہ ریسکیو ٹیموں نے زخمیوں کو قریبی ہسپتال منتقل کر دیا، دھماکے کے بعد شہر بھر کے ہسپتالوں کو الرٹ رہنے کی ہدایت جاری کر دی گئی۔
ذرائع کے مطابق دھماکے کی آواز دور تک سنائی گئی، دھماکے کی شدت سے قریبی عمارتوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے، اندھیرے کی وجہ سے ریسکیو ٹیموں کو امدادی کاموں میں مشکلات کا سامنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:سوات دھماکے کی ممکنہ وجہ سے متعلق ابتدائی رپورٹ جاری
ڈی پی او سوات کے مطابق دھماکے سے تھانے کی عمارت کو شدید نقصان پہنچا، دھماکے کی نوعیت معلوم کی جا رہی ہے، ہلاکتوں اور زخمیوں کی تعداد فی الحال معلوم نہیں، تحقیقات کے بعد مزید تفصیلات سامنے آئیں گی۔
وزیر داخلہ نے سوات میں سی ٹی ڈی تھانے میں دھماکے کی شدید مذمت کی اور قیمتی جانی نقصان پر اظہار افسوس کیا، انہوں نے شہدا کے اہل خانہ سے اظہار ہمدردی اور ان کیلئے صبر جمیل کی دعا بھی کی۔
رانا ثنا اللہ نے واقعہ کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک و قوم کی حفاظت کیلئے شہدا کی قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کریں گے، دہشتگردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے۔
مزید پڑھیں:وزیر اعظم کی سوات میں دھماکوں کی مذمت، متعلقہ حکام سے رپورٹ طلب کر لی
نگران وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا محمد اعظم خان نے سوات میں ہونے والے دھماکوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور جانی نقصان پر اظہار افسوس کیا، انہوں نے انتظامیہ کو زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات دینے کی ہدایت بھی کی۔
نگران وزیر اعلیٰ پنجاب محسن رضا نقوی نے بھی سوات میں سی ٹی ڈی تھانے میں دھماکوں کی شدید مذمت کی اور واقعے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا، انہوں نے زخمیوں کی جلد صحتیابی کیلئے دعا بھی کی۔