سوات: (دنیا نیوز) ڈی پی او سوات نے کہا ہے کہ کبل تھانے میں دھماکوں سے شہداء کی تعداد 18 ہو گئی جن میں 11 پولیس اہلکار اور 7 شہری شامل ہیں۔
ڈی پی او سوات شفیع اللہ گنڈاپور نے بتایا کہ سی ٹی ڈی تھانے میں ہونے والے دھماکوں میں 51 افراد زخمی ہوئے جن میں سے 21 افراد ہسپتال میں زیر علاج ہیں، ایک زخمی کو حالت نازک ہونے پر پشاور منتقل کر دیا گیا ہے۔
دوسری جانب نگران وزیر اعلیٰ اعظم خان نے کہا ہے کہ سوات دھماکے کی تحقیقات ہو رہی ہے، ابھی تک دھماکے کی وجوہات کا حتمی طور پر تعین نہیں ہوا، دھماکہ دہشتگردی کا واقعہ ہے یا کسی حادثے کا نتیجہ، فی الحال حتمی طور پر کچھ نہیں کہا جاسکتا، بظاہر دھماکہ حادثے کا نتیجہ لگتا ہے، تحقیقات مکمل ہونے کے بعد ہی دھماکے کی صحیح وجوہات کا تعین ہو سکتا ہے
یہ بھی پڑھیں: سوات دھماکا دہشت گردی کا نتیجہ نہیں: آئی جی خیبرپختونخوا اختر حیات گنڈاپور
انہوں نے کہا کہ اس وقت کوئی حتمی رائے قائم کرنا قبل از وقت ہے، بعض عناصر کی طرف سے سیاسی بیان بازی قابل افسوس ہے، واقعے کو سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، اس اقدام سے لواحقین شہداء کے جذبات کو ٹھیس پہنچے گی، وجوہات کا تعین کئے بغیر واقعے کو سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کرنا شہداء کی قربانیوں کے ساتھ ناانصافی ہوگی۔