لاہور: (دنیا نیوز) چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ میں بدھ سے لیکر 14 تاریخ تک جلسے کرنے جا رہا ہوں، میں سب کو بتانا چاہتا ہوں جو اگلی بار کال دوں گا وہ تاریخی ہو گی۔
ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ کل 4 ہزار 200 مقامات پر لوگ نکلے، کبھی ملکی تاریخ میں ایسا نہیں ہوا، لوگ کسی شخصیت نہیں بلکہ آئین کی حفاظت کرنے کیلئے نکلے ہیں، علی امین کو ایک ماہ حراست میں رکھ کر تشدد کیا گیا لیکن ڈیرہ اسماعیل خان نے اس کا تاریخی استقبال کیا، فسطائیت سے عوام کے دلوں میں سرایت کرنے والی تحریک کو نہیں روک سکتے۔
یہ بھی پڑھیں: آئین کے مطابق چلنے کی ضرورت ہے، بہانہ تلاش نہیں کرنا چاہیے: چیف جسٹس
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ کارکنوں کو پکڑنے سمیت کچھ بھی کر لیں اس سے ہمیں نقصان کے بجائے فائدہ ہو گا، اگر ملک کو دلدل سے نکالنا ہے تو الیکشن ہی ایک حل ہے، کسی بیوقوف سے بھی پوچھیں گے تو وہ بھی یہی بتائے گا کہ انتخابات ہی مسائل کا حل ہے، ماہر معیشت بھی یہ صدا بلند کر رہے ہیں کہ ملک تب تک بہتر نہیں ہو گا جب تک انتخابات کا اعلان نہ ہو جائے۔
عمران خان نے کہا ہے کہ صرف مجھے باہر کرنے کیلئے ملک کو تباہی کی طرف لے جایا جا رہا ہے، تاریخ کسی کو بھی معاف نہیں کرے گی، ایک سال پہلے جس نے ہماری حکومت گرائی اس کیلئے میر جعفر چھوٹا نام ہے، کوئی بیرونی طاقت مدد کیلئے تیار نہیں، بھارت میں ہونے والی شنگھائی تعاون تنظیم کونسل کے اجلاس میں ہونے والی وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کی ذلت سب نے دیکھ لی۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان نے لاہور کے ٹکٹ ہولڈرز کو انتخابی مہم تیز کرنے کی ہدایت کر دی
انہوں نے مزید کہا ہے کہ آئین 90 روز میں الیکشن کا کہتا ہے، چیف جسٹس آئین کے ساتھ کھڑے ہیں، پی ڈی ایم حکومت کھل کر سپریم کورٹ پر حملے کر رہی ہے، یہ لوگ آئین توڑنے اور سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف جانے کو تیار ہیں، اس وقت ملک کے 70 فیصد لوگوں کے منتخب نمائندے ایوان میں ہی موجود نہیں، ملک چلتا ہی آئین سے ہے، آئین ختم ہونے کا مطلب ملک کا ختم ہونا ہے۔
سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ نظریہ ضرورت غلام معاشروں میں آئین کو ختم کر کے آتا ہے، انگریز نے بھی یہاں اپنے لیے الگ اور عوام کیلئے الگ قانون بنا رکھا تھا، دنیا بھر میں مہنگائی کم ہوتی جا رہی ہے لیکن پاکستان میں مہنگائی کا طوفان آیا ہوا ہے، طاقتور اداروں کو کہنا چاہتا ہوں جو ان چوروں کے پیچھے بیٹھے ہوئے ہیں ابھی سے سمجھ جائیں ملک کدھر جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جیل اور زیرِحراست تشدد سے نظریات کا خون نہیں کیا جا سکتا: عمران خان
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے مزید کہا ہے کہ سری لنکا میں جب عوام نکلے تھے تو حالات اتنے برے نہیں تھے، آج پاکستانی قوم کیوں نکل رہی ہے انہیں اُمید ہے کہ انتخابات آئیں گے، وہ صرف الیکشن کا انتظار کر رہے ہیں، عوام اپنا غصہ انتخابات میں نکالنا چاہتے ہیں، حکمران اتحاد اسی وجہ سے بھاگ رہا ہے، یہ لوگ الیکشن نہیں کروانا چاہتے۔
عمران خان نے کہا ہے کہ مجھے اپنی اسٹیبلشمنٹ کی سمجھ نہیں آ رہی آپ کو اس سے کیا مل رہا ہے، آپ ان چوروں کے پیچھے ہیں جنہوں نے ملک تباہ کر دیا ہے، ان کے پاس ملک بچانے کا کوئی طریقہ نہیں ہے، یہ لوگ صرف اس لیے اکتوبر کا انتظار کر رہے ہیں تاکہ کسی طرح تحریک انصاف کو کمزور کیا جا سکے، ادارے ہمارے خلاف ہو جائیں اور مجھ پر مزید کیسز بنا سکیں۔