اسلام آباد: (دنیا نیوز) سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کے خلاف کیس کی سماعت آج ہوگی۔
چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا 8 رکنی لارجر بنچ ساڑھے 12 بجے سماعت کرے گا، جسٹس اعجاز الاحسن، جسٹس منیب اختر، جسٹس مظاہر نقوی، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس عائشہ ملک، جسٹس حسن اظہر رضوی اور جسٹس شاہد وحید بھی بنچ کا حصہ ہیں۔
عدالت عظمیٰ نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ پر تاحکم ثانی عمل درآمد روک رکھا ہے۔
سپریم کورٹ آف پاکستان نے تمام فریقین سے بل پر تحریری رائے مانگی ہے، عدالت نے سپریم کورٹ رولز اینڈ پروسیجر بل پر پارلیمانی کارروائی کا ریکارڈ طلب کر رکھا ہے جبکہ قائمہ کمیٹی میں ہونیوالی بحث کا ریکارڈ بھی عدالت عظمی نے پیش کرنے کی ہدایت کر رکھی ہے۔
وفاقی حکومت نے کیس کیلئے فل کورٹ تشکیل دینے کیلئے متفرق درخواست بھی دائر کر رکھی ہے۔
دوسری جانب وفاقی حکومت نے اپنے جواب میں ایکٹ کے خلاف درخواستیں مسترد کرنے کی استدعا کر رکھی ہے۔
وفاقی حکومت نے عدالت میں جمع کروائے اپنے جواب میں مؤقف اختیار کیا کہ پارلیمنٹ کے قانون سازی کے اختیار پر کوئی قدغن نہیں، قانون سے عدلیہ کے اختیار میں کمی نہیں ہوگی، فیئر ٹرائل کیلئے اپیل کا حق ضروری ہے۔
عدالت نے گزشتہ سماعت میں فل کورٹ تشکیل دینے کی استدعا فی الوقت مسترد کر دی تھی۔