لاہور: (دنیا نیوز) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین و سابق وزیر اعظم عمران خان نے چیف جسٹس کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے آج سے ریلیاں نکالنے کا اعلان کر دیا۔
ویڈیو لنک کے ذریعے اپنے خطاب میں پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ آج لاہور، اسلام آباد، راولپنڈی اور پشاور میں ریلیاں نکالیں گے، لاہور میں ریلی کی قیادت میں خود کروں گا، پورے ملک میں عوام ساڑھے 5 سے ساڑھے 6 کے درمیان باہر نکل کر اپنی یوسیز میں چیف جسٹس کیساتھ اظہاریکجہتی کریں۔
یہ بھی پڑھیں: توشہ خانہ کیس:عدالت کا عمران خان پر فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ
عمران خان نے قوم سے اپیل کی ہے کہ یہ ایک فیصلہ کن وقت ہے آپ کو نکلنا پڑے گا، انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کےمطابق 14 مئی کو انتخاب ہونا ہے، حکومت عدالت کے فیصلے کو نہیں مان رہی، انہوں نے واضح کر دیا ہے کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ نہیں ماننا، جس ملک میں حکومت عدالت کا فیصلہ نہ مانے وہاں بنیادی حقوق ختم ہو جاتے ہیں۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ یہ وقت ہے سب کو سپریم کورٹ کے ساتھ کھڑا ہونا ہے، آئین کو بچانا ہے،عوام باہر نکل کر پیغام دے کہ قوم چیف جسٹس کیساتھ کھڑی ہے، ہم نے ان کو پیغام دینا ہے کہ قوم کدھرکھڑی ہے۔
عمران خان نے کہا کہ یہ مجھے بار بار طنز کرتے تھے اگر الیکشن چاہتے ہو تو اسمبلیاں تحلیل کر دو، اب آئین کی دھجیاں اڑانے کی تیاریاں ہو رہی ہیں، ہم صرف عدلیہ کی جانب دیکھ رہے ہیں، ہر روز ہمارے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہو رہی ہے، ہمارا جینا مرنا اسی ملک میں ہے، ہم ملک چھوڑ کر جانے والے لوگ نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ایک ساتھ انتخابات: اس نتیجے پر پہنچے معاملہ سیاسی عمل پر چھوڑا جائے:چیف جسٹس
انہوں نے کہا کہ ہماری لڑائی مافیاز کے ساتھ ہے، آخری گیند تک لڑنا ہے، کبھی پیسوں، کبھی بجٹ، کبھی آئی ایم ایف کے بہانے لگا رہے ہیں، آئین کے اندر واضح ہے 90 دن کے اندر الیکشن ہونے ہیں، نگران حکومتوں کی مدت ختم ہو چکی ہے، ہماری حکومت میں مہنگائی 12 اعشاریہ 5 فیصد تھی، آج پاکستان میں مہنگائی 36.5 فیصد ہے۔
عمران خان نے کہا کہ میں بار بار کہتا رہا یہ لوگ ملک نہیں سنبھال سکتے، آج تنخواہ دار طبقہ رُل گیا ہے، اسی لیے یہ الیکشن نہیں کروا رہے، انہوں نے کہا کہ یہ حکومت جنرل باجوہ کا تحفہ ہے، جنرل باجوہ ہماری حکومت گرا کر ان کو لائے، جب ہماری حکومت گرائی تو ریکارڈ زرمبادلہ پاکستان آرہا تھا۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ایک سال کے اندر ایکسپورٹ میں کمی ہو گئی، مجھے اگر یہ اکتوبر تک اپنا کوئی معاشی پلان بتا دیں تو ماننے کو تیار ہوں، ان کے پاس معیشت کو بہتر کرنے کا کوئی معاشی پلان نہیں ہے، ان کے پاس لندن پلان ہے، میرے خلاف مقدمات بناؤ اور جیل میں ڈالو، ان کی کوشش ہے کسی طرح تحریک انصاف کرش ہو جائے، یہ الیکشن تب کرائیں گے جب یہ سمجھیں گے پی ٹی آئی کمزور ہو گئی۔
یہ بھی پڑھیں: ملک بھر میں بیک وقت انتخابات: حکومت نے مذاکرات کیلئے مزید وقت مانگ لیا
عمران خان نے کہا کہ میں ابھی بھی کہتا ہوں الیکشن کرا لو ملک بحران سے نکل جائے گا، سپریم کورٹ کے 15 ججز نے بھی یہی کہا 90 روز میں الیکشن ہونے ہیں، مذاکرات میں انہوں نے کہا کہ بجٹ کے بعد الیکشن کرا لیں، ان کی نیت خراب ہے یہ صرف وقت لینا چاہتے ہیں۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ یہ ایک سال سے کہہ رہے ہیں آئی ایم ایف معاہدہ ہونا ہے، کیا اکتوبر میں یہ کوئی کارنامہ کردیں گے تو ان کی مقبولیت بڑھ جائے گی؟ عدالت کے کہنے پر ہم مذاکرات میں بیٹھے، ہم نے کہا اگر آپ سنجیدہ ہیں تو 14 مئی سے پہلے اسمبلیاں ختم کر کے اکٹھے الیکشن کرا دیں۔