لاہور: (دنیا نیوز) لاہور ہائیکورٹ نے زمان پارک جے آئی ٹی کی تشکیل کیخلاف درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
لاہور ہائیکورٹ کےجسٹس طارق سلیم شیخ کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے درخواستوں پر سماعت کی، عدالت نے اپنے ریمارکس میں معاونت کرنے پر سب کا شکریہ ادا کیا۔
ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ نے عدالت میں کہا کہ وفاقی حکومت انکار کرے تو صوبائی حکومت جے آئی ٹی بنائے۔
وکیل پنجاب حکومت نے کہا کہ عدالتوں کا کام یہ بتانا ہے کہ قانون کیا ہے، عدالتوں کو اس میں نہیں جانا چاہیے کہ قانون کیا ہوگا، ایک سوال یہ بھی ہے کہ عدالت کا وارنٹ بنی گالا کا تھا، کیا اس کا عملدرآمد لاہور میں ہو سکتا ہے۔
وکیل فواد چودھری کا کہنا ہے کہ لاہور کے ایڈریس پر نوٹسزکی تعمیل کیلئے ان کو عدالت میں درخواست دینی چاہیے تھی، مگرانہوں نے قانون پر عمل نہیں کیا۔
عدالت نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
دوسری جانب زمان پارک واقعات سمیت دیگرمقدمات کی تفتیش کیلئے قائم جے آئی ٹی آج زمان پارک جائے گی۔
جے آئی ٹی کرائم سین کے وزٹ کے بعد لاہور ہائیکورٹ کی ہدایات کے مطابق عمران خان سے تفتیش کا عمل بھی شروع کرے گی، لاہورہائیکورٹ نے عمران خان کو مقدمات میں شامل تفتیش ہونے کا حکم دیا تھا۔