گوجرانوالہ: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر برائے توانائی خرم دستگیر نے کہا ہے کہ منصوبہ بندی کے تحت ملک میں آگ لگائی گئی، پاکستان دشمنوں نے یہاں ایسا جتھا پیدا کر دیا ہے جو ان کے ٹارگٹ پورے کرنے کے لیے تیار ہے۔
گوجرانوالہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے خرم دستگیر نے کہا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی ہوئی تو پارلیمان دیوار بنے گی، الیکشن کے حوالے سے فیصلہ وزیر اعظم نے نہیں کیا بلکہ پارلیمان نے ملکر فیصلہ کیا ہے، عدالتوں کو ریڈیو پاکستان، جناح ہاؤس، ٹول پلازہ اور میٹرو اسٹیشن کا پوچھنا چاہیے تھا، یہ پوچھنے کی بجائے کہا گیا آپ کو دیکھ کر بہت خوشی ہوئی۔
وفاقی وزیر خرم دستگیر نے مزید کہا ہے کہ ہم اس ملک میں رہنے والوں کے جان و مال کا تحفظ کریں گے، صرف یہ کام ملک میں کچھ سال پہلے دہشتگردوں نے کیا تھا، جی ایچ کیو نیوی اور دیگر عمارتوں پر جو حملے ہوئے وہ صرف دہشتگردوں نے کئے ہیں، اپنے آئین کو مقدم رکھتے ہوئے ان شر پسندوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی، یہ جو تناؤ کا معاملہ ہے عدالت اس پر غور کرے۔
انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں کو ملکر ملک میں استحکام لانے کی طرف توجہ دینی چاہیے، ووٹ کی بنیاد پر ایسی حکومت بننی چاہیے جو سب کو قبول ہو، عمران خان نے نئے نیب قانون کو چیلنج کر رکھا ہے، ہمیں توقع تھی کہ وہ عدالت میں جا کر کہیں گے کہ میں نیب کے نئے قوانین کا فائدہ نہیں اٹھانا چاہتا، ایک طرف آپ نیب قوانین سے فائدہ بھی اٹھاتے جا رہے ہیں دوسری طرف چیلنج بھی کر رکھا ہے۔
مسلم لیگ (ن) کے رہنما خرم دستگیر نے کہا کہ عمران خان کی حکومت اپوزیشن رہنماؤں کے خلاف کرپشن کا کوئی ثبوت نہ دے سکی، انہوں نے وارنٹ کے عمل کو غیر قانونی قرار دیا، عمران خان نیب عدالت کے سامنے پیش ہو کر اپنی بے گناہی ثابت کریں، اگر عمران خان اور آپ کے ایسوسی ایٹ نے بنی گالہ کی زمین اور القادر کی زمین 60 ارب میں نہیں لی تو اپنی بے گناہی عدالت میں پیش کریں۔
وفاقی وزیر توانائی نے مزید کہا ہے کہ نیب میں صرف سیاستدان نہیں پکڑے گئے بلکہ بہت سے لوگ نیب کے عقوبت خانوں میں پڑے ہیں، املاک، سکولوں، ایدھی ایمبولینس، جی ایچ کیو پر حملہ سیاسی اختلاف، سیاسی احتجاج نہیں ہے، میانوالی میں ایم ایم عالم مرحوم جنہوں نے بھارت کے جہاز گرائے تھے ان کے نام پر بنائے گئے بیس اور اس کے باہر جہازوں کے ماڈل کو گرانا سیاسی احتجاج نہیں ہے۔
خرم دستگیر نے کہا ہے کہ ریڈیو پاکستان کو جلانا سیاسی احتجاج نہیں ہے، یہ وہی ہیں جنہوں نے پہلے ڈنڈے لے کر پی ٹی وی پر حملہ کیا تھا، ریکارڈ جلانا، سوات موٹروے کا ٹول پلازہ جلانا، میٹرو سٹیشن جلانا سیاسی احتجاج نہیں ہے۔