اسلام آباد: (دنیا نیوز) اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما شیریں مزاری کی حراست کو کالعدم قرار دیتے ہوئے رہا کرنے کا حکم دے دیا، عدالت نے پی ٹی آئی سینیٹر فلک ناز کو بھی فوری رہا کرنے کے احکامات جاری کر دیئے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں پی ٹی آئی رہنما شیریں مزاری کی گرفتاری کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی، جسٹس گل حسن اورنگزیب نے کیس کی سماعت کی، شیریں مزاری کی گرفتاری کیلئے مجسٹریٹ کا حکم نامہ عدالت میں پیش کیا گیا۔
کمرہ عدالت میں شور پر جسٹس گل حسن اورنگزیب نے اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ مزید کسی شخص کو کمرہ عدالت میں داخل نہ ہونے دیا جائے۔
وکیل درخواست گزار نے کہا کہ شیریں مزاری نے کسی احتجاج میں شرکت کی نہ کوئی بیان دیا، رہنما پی ٹی آئی عمران خان کی گرفتاری کے وقت اسلام آباد ہائیکورٹ میں بھی موجود نہیں تھیں، شیریں مزاری کی گرفتاری خلاف قانون ہے۔
بعدازاں اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کی حراست کو کالعدم قرار دیتے ہوئے شیریں مزاری کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
یاد رہے کہ شیریں مزاری کی صاحبزادی ایمان مزاری ایڈووکیٹ نے گرفتاری کے خلاف ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا۔
سینیٹر فلک ناز
دوسری جانب اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی سینیٹر فلک ناز کو بھی فوری رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں پی ٹی آئی سینیٹر فلک ناز کی گرفتاری کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی،عدالت نے سینیٹر فلک ناز کو فوری رہا کرنے کا حکم جاری کیا۔
جسٹس گل حسن اورنگزیب نے دلائل سننے کے بعد فیصلہ سنایا۔
خیال رہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی خواتین رہنماؤں کو شرپسندوں کو ہنگاموں کیلئے اکسانے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔