اسلام آباد: (ویب ڈیسک) سابق رکن پنجاب اسمبلی ملک خرم علی خان نے پی ٹی آئی چھوڑنے کا اعلان کر دیا۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران ملک خرم علی خان کا کہنا تھا کہ ہمارے لئے سب سے زیادہ اہم پاکستان اور اس کے ادارے ہیں، تحریک انصاف کے ساتھ مزید نہیں چل سکتے، تمام دوستوں سے مشاورت کے بعد پی ٹی آئی سے علیحدگی کا فیصلہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ ہر مشکل وقت میں فوج ہمارے ساتھ کھڑی ہوتی ہے، سیاست کیلئے سب سے پہلے پاکستان کو مضبوط کرنا ہے، پاکستان کی بہتری کیلئے میرا کردار جاری رہے گا، ہم نے کسی ادارے کیخلاف بات نہیں کی، عمران خان کو مشورہ دینے والے مجھ سے پہلے پارٹی چھوڑ چکے ہیں۔
ملک خرم علی خان کا مزید کہنا تھا کہ 9 مئی کو شہدا کی یادگاروں کی توڑ پھوڑ کی گئی، پرتشدد واقعات پر بہت افسوس ہوا، ہم اپنی سیاست چمکانے کیلئے اداروں کا وقار نہیں گرا سکتے۔
چودھری ارشاد آرائیں
سابق ایم پی اے چودھری ارشاد آرائیں نے بھی پی ٹی آئی سے لاتعلقی کا اعلان کر دیا۔
بورے والا سے تعلق رکھنے والے پی ٹی آئی رہنماء سابق رکن پنجاب اسمبلی چودھری ارشاد آرائیں نے کہا کہ 9 مئی کے واقعے کی شدید مذمت کرتا ہوں، نہ پی ٹی آئی کا عہدیدار ہوں نہ ٹکٹ ہولڈر ہوں، فوجی تنصیبات پر حملے کسی صورت قابل قبول نہیں، فوج ہماری محافظ ہے جس سے سکون کی نیند سوتے ہیں، 9 مئی کے سانحہ میں ملوث شرپسندوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔
چودھری ارشاد آرائیں نے دفتر سے پاکستان تحریک انصاف کا پینا فلیکس اتار کر پاک فوج سے اظہار یکجہتی پر مبنی بینرز آویزاں کر دیئے۔
طارق محمود الحسن
ادھر تحریک انصاف کے طارق محمود الحسن نے بھی پارٹی سے راہیں جدا کر لیں، طارق محمود الحسن پی ٹی آئی حکومت میں معاون خصوصی تھے۔
طارق محمود الحسن نے کہا کہ 9 مئی کے واقعات کو روکنے میں پی ٹی آئی کی قیادت بری طرح ناکام ہوئی، میں پی ٹی آئی چھوڑنے کا اعلان کرتا ہوں۔
خیال رہے کہ پرتشدد مظاہروں کے بعد پاکستان تحریک انصاف کے کئی اراکین قومی و صوبائی اسمبلی اور رہنماء پارٹی کو چھوڑ گئے جبکہ کچھ سیاستدانوں نے سیاست کو ہی خیر باد کہہ دیا ہے۔