اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ 9 مئی کو ایک منصوبے کے تحت دفاعی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا، تنصیبات اور شہدا کی یادگاروں کے سوا کسی چیز کو نشانہ نہیں بنایا گیا۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ شہدا کی یادگاروں کی توہین کوئی پاکستانی برداشت نہیں کر سکتا، میانوالی ایئربیس پر 85 جہاز کھڑے تھے جن کو جلانے کی کوشش کی گئی، نو مئی واقعات کے تمام شواہد موجود ہیں، ملوث افراد کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی ہو گی، نواز شریف، یوسف رضا گیلانی کے پاس اپیل کا کوئی راستہ نہیں تھا لیکن نو مئی کے ملزمان کے پاس تین اپیلوں کا حق ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ہمارے سامنے ملک لوٹا جا رہا ہے لیکن ہم کچھ نہیں بولیں گے: شاہد خاقان عباسی
انہوں نے مزید کہا ہے کہ وائٹ ہاؤس، کیپٹل ہل پر حملہ کرنے والوں کو 18،18 سال قید کی سزائیں سنائی گئی ہیں، امریکا، یورپ والوں کو غزہ کے اندر انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں نظر نہیں آتیں، 50 لوگوں کے مارے جانے کے حوالے سے پراپیگنڈا کیا گیا، ہمیں کہا جا رہا ہے کہ یہ نہیں فلاں قانون اپلائی کریں، پوری دنیا میں فوجی تنصیبات پر حملوں کے کیس فوجی عدالتوں میں چلتے ہیں، ہم نے کوئی نیا قانون نہیں بنایا یہ پہلے سے موجود ہے۔
وزیر دفاع نے کہا ہے کہ جہاں دہشت گردی ہو گی وہاں دہشت گردی قانون کے تحت کیس چلے گا، جہاں 16 ایم پی او کے تحت کیس چلنا ہے اسی کے مطابق چلے گا، جن لوگوں نے جہازوں کو نشانہ بنایا، قلعہ بالا حصار کو نشانہ بنایا ان کے خلاف آرمی ایکٹ کے تحت ہی کیس چلے گا، آرمی ایکٹ کے تحت سزاؤں کے خلاف تین اپیلوں کا حق ہے، سوموٹو میں کسی کو بھی اپیل کا حق حاصل نہیں ہے، ایوان نے اپیل کے حق کیلئے قانون سازی کی، دفاعی فورسز کا حق ہے کہ ان کی تنصیبات پر حملہ کرنے والوں کو قانون کے مطابق سزا دے۔
یہ بھی پڑھیں: 25 سال میں حکومتوں نے ملک کا ایک بھی مسئلہ نہیں سلجھایا: مفتاح اسماعیل
خواجہ آصف نے کہا ہے کہ ہمارا نظام بہت حد تک کمپرومائزڈ ہو چکا ہے، پارلیمنٹ کے اختیارات پر جو تجاوز کیا گیا وہ بھی سب کے سامنے ہے، سوموٹو قانون کی کوئی اپیل نہیں، اس میں جو قانون سازی کی اسے عدلیہ نے ہولڈ پر رکھ دیا، پاکستان نو مئی کے لوگوں کے خلاف اپنی سالمیت کی جنگ لڑ رہا ہے، ایک جماعت اس ملک کی یکجہتی کے خلاف کام کر رہی ہے، ملک کے اندر اور باہر سے پراپیگنڈا کی بھرمار ہے۔