اسلام آباد: (دنیا نیوز) سپریم کورٹ کی جانب سے ارشد شریف قتل ازخود نوٹس کیس کی گزشتہ سماعت کا تحریری حکمنامہ جاری کردیا گیا۔
تحریری حکمنامہ کے مطابق اٹارنی جنرل نے کینیا اور یو اے ای سے باہمی قانونی تعاون کے معاہدے سے متعلق آگاہ کیا، اٹارنی جنرل کے مطابق یو اے ای سے باہمی قانونی تعاون کے معاہدوں کیلئے مزید وقت لگے گا۔
حکمنامہ کے مطابق کینیا اور یو اے ای سے معاہدوں کیلئے اٹارنی جنرل کی مہلت دینے کی استدعا منظور کی جاتی ہے، ارشد شریف کی دوسری اہلیہ جویریہ صدیق کے وکیل نے اقوام متحدہ سے تعاون لینے بارے آگاہ کیا۔
تحریری حکمنامہ کے مطابق ارشد شریف کی والدہ کے وکیل شوکت عزیز صدیقی نے5 افراد کو شامل تفتیش کرنے کی درخواست کی، سپریم کورٹ معاملے کی تحقیقات میں صرف سہولت کاری کر رہی ہے، اعلیٰ عدلیہ کسی شخص کو شامل تفتیش کرنے کا نہیں کہہ سکتی۔
تحریری حکمنامہ میں کہا گیا ہے کہ ارشد شریف کی والدہ کے وکیل کی درخواست ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے نمٹائی جاتی ہے، جن افراد کو شامل تفتیش کرنا ہے اس کی درخواست جے آئی ٹی کو دی جا سکتی ہے، کیس کی مزید سماعت جولائی میں ہو گی۔