مظفرآباد: (محمد اسلم میر) آزاد جموں و کشمیر کے ضلع باغ کے انتخابی حلقہ ایل اے 15 باغ دو سے پیپلزپارٹی کے امیدوار سردار ضیا القمر 25755 ووٹ لے کر الیکشن جیتنے میں کامیاب ہوئے، ن لیگ کے امیدوار راجہ مشتاق منہاس نے 20485 ووٹ لیے جبکہ تحریک انصاف کے امیدوار محمد ضمیر خان 4942 ووٹوں تک محدود رہے، مجموعی طور پر اس ضمنی انتخاب میں 52671 ووٹ پڑے جن میں سے 412 مسترد ہوئے۔
11 اپریل 2023ء کو آزاد جموں و کشمیر ہائی کورٹ کی طرف سے توہین عدالت کے کیس میں سابق وزیر اعظم سردار تنویر الیاس خان کو نااہل قرار دیا گیا تھا، نااہلیت کے بعد الیکشن کمیشن آف آزاد جموں و کشمیر نے ضمنی انتخابات کا شیڈول جاری کیا، عام انتخابات میں سابق وزیر اعظم سردار تنویر الیاس خان 20 ہزار 10 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے تھے۔
سردار تنویر الیاس کے مقابلے میں 23 امیدوار تھے جن میں سے پاکستان پیپلز پارٹی کے سردار ضیا القمر نے 14781، مسلم لیگ نواز کے مشتاق احمد منہاس نے 11215 ووٹ لیے تھے، ضمنی انتخابات میں گزشتہ انتخابات کے مقابلے میں ضیاء القمر 10974 جبکہ مشتاق منہاس 9270 ووٹ زیادہ لے گئے، یوں ان دونوں امیدواروں کے عام اور ضمنی انتخاب کے ووٹوں کو اگر ملایا جائے تو ضیا القمر، مشتاق منہاس سے صرف 1704 ووٹ زیادہ لے سکے۔
ضیا القمر نے رکن آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کی حیثیت سے حلف اٹھایا، یوں اس خاندان کی دوسری نسل پونے 7 سال کے وقفے کے بعد پیپلزپارٹی کے پلیٹ فارم سے دوبارہ آزاد جموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی میں پہنچ گئی، اس سے قبل ضیا القمر کے والد سردار قمر اپنا آخری الیکشن 2011ء میں باغ کے دوسرے حلقے سے جیت گئے تھے جبکہ 2016ء اور 2021ء کا الیکشن وہ 2 بار مسلسل مسلم لیگ (ن) اور پی ٹی آئی سے ہار گئے تھے۔
ادھر مسلم لیگ ن کے امیدوار مشتاق منہاس نے الیکشن کے نتائج ماننے سے انکار کیا اور کہا کہ ایک طرف الیکشن کمیشن کہہ رہا ہے کہ باغ کے ضمنی انتخاب میں پولنگ کی شرح 45 فیصد رہی جبکہ سردار ضیا القمر کے آبائی علاقوں میں 18 پولنگ سٹیشنز پر کس طرح پولنگ کی شرح 93 فیصد سے 96 فیصد رہی۔
انہوں نے کہا کہ ان 18 پولنگ سٹیشنز میں کل ووٹ 9644 ہیں جبکہ ضیا القمر نے کس طرح 8002 ووٹ لیے ہیں، دنیا میں اس کی کہیں مثال نہیں ملتی کہ 171 پولنگ سٹیشنز پر 45 فیصد جبکہ 18 پولنگ سٹیشنز پر 96 فیصد پولنگ کی شرح رہی ہو۔
مسلم لیگ نواز کے امیدوار نے الزام لگایا کہ آزاد جموں و کشمیر کا الیکشن کمیشن نا اہل ہے، باغ کے ضمنی الیکشن میں پریزائیڈنگ آفیسر خود ووٹ ڈالتے رہے لیکن الیکشن کمیشن نے کوئی کارروائی نہیں کی، دو پولنگ سٹیشنز پر انہیں صفر ووٹ ملے جبکہ ان ہی پولنگ سٹیشنز پر ان کے دو، دو پولنگ ایجنٹس اور پولنگ سٹیشنز کے باہر ووٹرز کو پرچیاں دینے کیلئے بھی دو، دو بندے موجود تھے۔
مشتاق منہاس کا کہنا تھا کہ ان 18 پولنگ سٹیشنز پر کوئی ووٹنگ نہیں ہوئی بلکہ پہلے ہی الیکشن کمیشن کے عملے کے ساتھ مل کر پیپلزپارٹی نے ڈبے بھر دے تھے، مسلم لیگ نواز ان 18 پولنگ سٹیشنز پر رینجرز کی نگرانی میں دوبارہ پولنگ کا مطالبہ کر رہی ہے اور اس کے بعد ہی نتائج کو تسلیم کیا جائے گا۔
باغ ضمنی الیکشن میں کل 18 امیدوار میدان میں تھے، اس انتخابی حلقے میں ووٹر ز کی کل تعداد 101146 ہے جن میں سے مرد ووٹرز 53108 اور خواتین ووٹرز کی تعداد 48038 ہے۔