اسلام آباد: (دنیانیوز) سینیٹ میں الیکشن ایکٹ 2017 میں مزید ترمیم کے بل کثرت رائے سے منظور کر لیے گئے۔
سینیٹ میں چیئرمین صادق سنجرانی کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں وزیر مملکت شہادت اعوان نے الیکشن ایکٹ 2017 میں ترمیم کا بل پیش کیا جس کو کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا۔
بل کے مطابق الیکشن ایکٹ کی شق 57 اور 58 میں ترمیم کی گئی ہے جس کے تحت الیکشن کی تاریخ کااختیار صدر مملکت سے واپس لے لیا گیا ہے اور الیکشن کمیشن نیا شیڈول اور عام انتخابات کی تاریخ کااعلان کرے گا جبکہ الیکشن پروگرام میں ترمیم بھی کر سکے گا۔
تاحیات نااہلی ختم،بل منظور
اجلاس میں آرٹیکل 62ون ایف کے تحت نااہلی سے متعلق بل بھی منظور کرلیا گیا جس کے تحت نااہلی زیادہ سے زیادہ پانچ سال کے لیےہوگی ۔
بل میں کہا گیا ہے کہ آئین میں جس جرم کی مدت سزا متعین نہیں، اس میں نااہلی پانچ برس سے زیادہ نہیں ہوگی، متعلقہ شخص پارلیمنٹ یا صوبائی اسمبلی کا رکن بننے کا اہل ہو گا۔
الیکشن ایکٹ کی اہلی اور نااہلی سے متعلق سیکشن 232 میں ترمیم کا بل پیش گیا، جس میں کہا گیا کہ اہلیت اور نااہلی کا طریقہ کار، طریقہ اور مدت ایسی ہو جیسا آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 میں فراہم کیا گیا ہے۔
مزید کہا گیا کہ جہاں آئین میں اس کے لیے کوئی طریقہ کار، طریقہ یا مدت فراہم نہیں کی گئی ہے، اس ایکٹ کی دفعات لاگو ہوں گی۔
بل میں تجویز کیا گیا کہ سپریم کورٹ ، ہائی کورٹ یا کسی بھی عدالت کے فیصلے یا حکم کے تحت سزا یافتہ شخص فیصلے کے دن سے پانچ سال کے لیے نااہل ہو سکے گا۔
سینیٹ نے الیکشن ایکٹ میں ترمیم کا بل بھی کثرت رائے سے منظور کر لیا، پی ٹی آئی اور جماعت اسلامی نے اس کی مخالفت کی ہے۔
دوسری جانب سینیٹ اجلاس میں قائد ایوان، اپوزیشن لیڈر اور اراکین کی مراعات کا بل بھی منظور کرلیا گیا جسے سینیٹر کہدہ بابر، منظور احمد، رضا ربانی اور دیگر نے ایوان میں پیش کیا۔