شمالی وزیرستان : (ویب ڈیسک ) پشتون تحفظ موومنٹ کے رہنما اور رکن قومی اسمبلی علی وزیر کوکراچی سنٹرل جیل سے رہائی کے کئی ماہ بعد ایک بار پھر گرفتار کرلیا گیا ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ علی وزیر کو شمالی وزیرستان سے حراست میں لیا گیا ہے تاہم ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ انہیں کن الزامات کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔
وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کے سائبر کرائم سرکل نے علی وزیر اور منظور پشتین سمیت دیگر تین افراد کو سوشل میڈیا پر ان کی پوسٹس پر بغاوت کے الزامات میں 23 جون کو پشاور کے دفتر میں طلب کر رکھا ہے۔
14 جون کو بروز منگل پشاور ہائی کورٹ نے رکن قومی اسمبلی اور پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) کے رہنما علی وزیر کی 45 دن کی حفاظتی ضمانت منظور کی تھی۔
14 فروری کو علی وزیر دو سال سے زائد عرصے تک جیل میں رہنے کے بعد کراچی سینٹرل جیل سے رہا ہوئے تھے ، انہیں 16 دسمبر 2020 کو پشاور سے حراست میں لیا گیا تھا، جس میں ان کے خلاف کراچی کے سہراب گوٹھ تھانے میں ریاستی اداروں کے خلاف نفرت انگیز تقاریر کرنے کے الزام میں بغاوت کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
اس کے بعد انہیں کراچی میں درج تین دیگر مقدمات میں بھی گرفتار رکھا گیا اور وہ کراچی جیل میں قید رہے۔