لاہور: (دنیا نیوز) پاناما سکینڈل میں چودھری پرویز الہٰی اور چودھری مونس الہٰی کی کمپنیوں کا انکشاف ہوا ہے، ایف آئی اے نے چودھری پرویز الہٰی کے خلاف شواہد اکٹھے کر کے مقدمہ درج کر لیا۔
سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الہٰی اور چودھری مونس الہٰی کے خلاف فراڈ، منی لانڈرنگ کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا، جس کے متن میں کہا گیا ہے کہ چودھری پرویز الہٰی اور چودھری مونس الہٰی نے 5 پاناما کمپنیوں میں اربوں روپے چھپائے، سابق وزیر اعلیٰ پنجاب نے مبینہ منی لانڈرنگ کے ذریعے پاناما میں کمپنیاں خریدیں۔
یہ بھی پڑھیں: غیر قانونی بھرتیوں کا کیس: چودھری پرویز الہٰی کی ضمانت منظور
ذرائع ایف آئی اے کے مطابق پاکستان سے پیسہ غیر قانونی طور پر بیرون ملک منتقل ہونے کے شواہد موصول ہو گئے، چودھری مونس الہٰی نے اپنے فرنٹ مین جبران خان کے ذریعے کرپشن کی، مونس الٰہی نے کرپشن اور منی لانڈرنگ چودھری پرویز الہٰی کی معاونت سے کی، پرویز الہٰی گزشتہ 20 سال میں پنجاب اور قومی اسمبلی میں اہم عہدوں پر تعینات رہے۔
ایف آئی اے کے مطابق چودھری مونس الہٰی نے کرپشن اور رشوت ستانی سے کمائی گئی رقم کی لانڈرنگ کی، مونس الہٰی نے مختلف آف شور کمپنیز کے ذریعے منی لانڈرنگ کی رقوم منتقل کی، مونس الہٰی تحقیقات کے خوف سے پہلے ہی ملک سے فرار ہے، مجوزہ کیس میں سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الہٰی کی گرفتاری کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔