راولپنڈی : (دنیانیوز) سابق وزیرداخلہ و سربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشید احمد کاکہنا ہے کہ آئی ایم ایف کے فیصلے کا کاؤنٹ ڈاؤن شروع ہوگیا ، 7دن میں آرہوگا یا پار ، پتہ چل جائے گا ۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر سربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشید احمد نے کہا کہ حکمرانوں کا زور تقریروں اور تصویروں پر ہے، معیشت کا ٹائی ٹینک ڈوب رہا ہے اور مزید سیاسی عدم استحکام پیدا ہوسکتا ہے ، حقیقی حکومت عوام کے دلوں میں کی جاتی ہے، بیساکھیوں کے سہارے سیاست کرنے والے بالآخر سیاسی موت مرتے ہیں۔
مرحلہ وار ٹوئیٹس میں شیخ رشید کاکہنا تھا کہ اصولوں اورعوام کی خدمت کے لیےجینے مرنےاور اپنے خاندان کےلیےکام کرنے والوں میں فرق ہوتا ہے، بلاول اپنی باری کے خواب دیکھ رہا ہے، خواب دیکھنے پرکوئی پابندی نہیں یہ خواب شرمندہ تعبیر ہوں گے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان ان بحرانوں سےبھی نکلےگا اور ان منی لانڈروں سےبھی چھٹکاراحاصل کرےگا، خدا کےہاں دیرہےاندھیر نہیں۔
اصولوں اورعوام کی خدمت کے لیےجینے مرنےاور اپنے خاندان کےلیےکام کرنے والوں میں فرق ہوتا ہے بلاول اپنی باری کے خواب دیکھ رہا ہے خواب دیکھنے پرکوئی پابندی نہیں یہ خواب شرمندہ تعبیر ہوں گےپاکستان ان بحرانوں سےبھی نکلےگاان منی لانڈروں سےبھی چھٹکاراحاصل کرےگاخدا کےہاں دیرہےاندھیر نہیں
— Sheikh Rashid Ahmed (@ShkhRasheed) June 23, 2023
سابق وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ الیکشن ہوں گے یا نہیں شفاف ہوں گے کہ نہیں یہ عوام کے لیے سوالیہ نشان ہے، لیکن پاکستان کی زندگی سیاسی استحکام میں پوشیدہ ہے اور سیاسی استحکام صاف شفاف الیکشن سے ہی مل سکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ نہ لوٹی ہوئی دولت نہ بیرون ملک جائیدادیں کام آئیں گی، عوام کی آہیں ،صدائیں ،آہ بقا،سسکیاں،بددعائیں حکومت کو لے ڈوبیں گی، باشعور عوام وقت آنے پر ایسا شعوری فیصلہ دیں گے کہ کرپٹ مافیا کی آنکھیں کھلی رہ جائیں گی۔
باشعور عوام وقت آنےپر ایساشعوری فیصلہ دیں گےکہ کرپٹ مافیا کی آنکھیں کھلی رہ جائیں گی200روپےکاڈالرکرنےوالا حواس باختہ ہوچکا ہےکبھیIMFکوللکارتا ہےکبھی سفیروں کےپاؤں پڑتا ہے کبھی صحافیوں پرحملہ کرتاہےاتفاق فاونڈری کامنشی رشتےدارتوبن سکتاہے اکانومی تباہ کرسکتاہےاکانومسٹ نہیں بن سکتا
— Sheikh Rashid Ahmed (@ShkhRasheed) June 23, 2023
سربراہ عوامی لیگ شیخ رشید نے وزیرخزانہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ 200روپے کا ڈالر کرنے والا حواس باختہ ہوچکا ہے، کبھی آئی ایم ایف کو للکارتا ہے کبھی سفیروں کےپاؤں پڑتا ہے، کبھی صحافیوں پر حملہ کرتا ہے، اتفاق فاؤنڈری کا منشی رشتے دار تو بن سکتا ہے، اکانومی تباہ کرسکتا ہے لیکن اکانومسٹ نہیں بن سکتا۔