راولپنڈی: (دنیا نیوز) سربراہ عوامی مسلم لیگ اور سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ڈار کی معاشی پالیسی سے صرف شریف خاندان خوش کیونکہ خاندان نے ہی خاندان میں سیاسی عہدے بانٹے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر شیخ رشید نے لکھا کہ ٹیکنوکریٹ ہوں یا ڈیموکریٹ آئی ایم ایف کے بغیرچاره نہیں، 30 جون تک آئی ایم ایف کا پتہ لگ جائے گا، معیشت ڈوبتی ہے تو ملک ڈوبتا ہے، بجٹ پر وزیراعظم اور وزیر خزانہ کی تقریر میں زمین آسمان کا فرق ہے، سیاسی عدم استحکام تباہی و بربادی لائے گا۔
ڈارکی معاشی پالیسی سےصرف شریف خاندان خوش کیونکہ خاندان نےہی خاندان میں سیاسی عہدےبانٹےٹیکنوکریٹ ہوں یاڈیموکریٹIMFکےبغیرچاره نہیں30جون تکIMFکا پتہ لگ جائےگامعیشت ڈوبتی ہےتوملک ڈوبتاہےبجٹ پروزیراعظم اوروزیرخزانہ کی تقریرمیں زمین آسمان کافرق ہےسیاسی عدم استحکام تباہی وبربادی لائےگا
— Sheikh Rashid Ahmed (@ShkhRasheed) June 18, 2023
انہوں نے کہا کہ ڈار نے معیشت کا جنازہ نکال دیا، شہباز شریف کہتا ہے جو ڈار کی ٹانگیں کھنچے گا اُسے کان سے پکڑ کر نکال دوں گا، بلاول کو سیلاب کی تباہی کی امداد کی یاد ایک سال بعد آئی، پاکستان کے تمام معاشی امور کے ماہر کہتے ہیں کہ ڈار ناکام ترین وزیر خزانہ ہیں۔
سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ آنے والی حکومت کیلئے آگے کھائی اور پیچھے گڑھا ہے، B پلان نامعلوم ہے، سیاسی کھچڑی کیسے بن رہی ہے اس کا اندازہ لگانا آسان کام نہیں ہے، بلاول نے کہا جس طرح کراچی میں الیکشن جیتے اسی طرح ملک میں جیتیں گے۔
سیاسی کھچڑی کیسے بن رہی ہے اس کااندازہ لگانا آسان کام نہیں ہے بلاول نےکہا جس طرح کراچی میں الیکشن جیتےاسی طرح ملک میں جیتیں گےاسمبلی میں5بندے بل پاس کرتے ہیں اور24کروڑ لوگوں پر مسلط ہو جاتا ہے ہر آدمی داؤ پےبیٹھا ہےدیکھنایہ ہےکس کاداؤ لگےگایا سب داؤ کی زد میں آئیں گئے
— Sheikh Rashid Ahmed (@ShkhRasheed) June 18, 2023
انہوں نے کہا کہ اسمبلی میں 5 بندے بل پاس کرتے ہیں اور 24 کروڑ لوگوں پر مسلط ہو جاتا ہے ہر آدمی داؤ پے بیٹھا ہے دیکھنا یہ ہے کس کا داؤ لگے گا یا سب داؤ کی زد میں آئیں گے، ملک میں آئینی سیاسی اقتصادی مالیاتی بحران شدید ہوگیا ہے، غریب کا کوئی پرسان حال نہیں۔
سربراہ عوامی مسلم لیگ کا مزید کہنا تھا کہ لوگ باشعور ہو چکے، ترقیاتی فنڈ کا ووٹ نہیں رہا، اگر غریب کو ووٹ کا حق مل گیا تو سب کی آنکھیں کھلی کی کھلی رہ جائیں گی، حکمرانوں کی آنکھوں پر پرده پڑ چکا ہے، زمینی حقائق سے بے خبر ہیں جو فیصلہ کر رہے ہیں الٹا اُن کے گلےپڑ رہا ہے۔