اسلام آباد: (دنیا نیوز) قومی اسمبلی کے ڈپٹی سپیکر زاہد اکرم درانی نے کہا کہ تمام بجلی فراہم کرنے والی کمپنیوں کو ہدایت کی جاتی ہے کہ غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ بند کی جائے۔
قومی اسمبلی اجلاس میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) کے چیئرمین نور عالم خان نے کہا کہ گرمی میں عوام کا بُرا حال ہے، نہ بجلی کا وزیر آ رہا ہے نہ پانی کا، پورے ملک میں بجلی کا بحران ہے، ظلم یہ کرتے ہیں اور گالیاں ہم کھاتے ہیں۔
نور عالم خان کا کہنا تھا کہ بجلی کا نرخ تو روز بڑھ رہا ہے لیکن لوگوں کو بجلی نہیں دی جا رہی، کیا ہم اس لئے حکومت میں آئے تھے، کیا پشاور، پنجاب، بلوچستان، لاڑکانہ اور سکھر کے عوام پاکستانی نہیں ہیں، ہم بے عزتی کیلئے یہاں نہیں بیٹھے، لوڈشیڈنگ کرنی ہے تو وقت مقرر کریں۔
نور عالم خان نے کہا کہ اس معاملے پر آنکھیں بند نہیں کر سکتے، ملک میں درجہ حرارت 44 سے 48 ڈگری چل رہا ہے، خدارا ہوش کے ناخن لیں اور معاملے کو حل کریں۔
انہوں نے کہا کہ بجٹ اجلاس ہے اور صرف 2 وزیر آتے ہیں، لوڈشیڈنگ، مہنگائی اور سوئی گیس کی فراہمی کنٹرول سے باہر ہے، جمعے کے دن 12 سے 2 بجے لوڈشیڈنگ نہیں ہونی چاہیے، ڈپٹی سپیکر صاحب اس پر رولنگ دیں۔