اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر برائے مذہبی امور سینیٹر طلحہٰ محمود نے کہا ہے کہ ایک لاکھ 60 ہزار لوگوں نے فریضہ حج ادا کیا، حج کرنے والوں کو حکومت کی جانب سے مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے طلحہٰ محمود نے کہا ہے کہ جمرات کے اندر اس دفعہ کوئی حادثہ پیش نہیں آیا، حاجیوں نے خوشی اور اطمینان کا مظاہرہ کیا ہے، 30 لاکھ حجاج کرام سعودی عرب آئے، یہ تاریخ کا سب سے بڑا حج تھا، پچھلے برس ایک چھوٹا حج تھا، میں نے مختلف جگہوں کا دورہ بھی کیا، ہزاروں حاجیوں سے ملاقاتیں ہوئیں، ہمارے حج مشن نے بھی پاکستانیوں کی بھرپور مدد کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ فریضہ حج کی ادائیگی کے دوران کسی دوسرے ملک کو معاملات میں مداخلت کی اجازت نہیں تھی، اگلے سال کیلئے 1 لاکھ 79 ہزار 210 حاجیوں کا کوٹہ لے کر آیا ہوں، آج پی آئی اے کی تین پروازیں سعودی عرب سے روانہ ہوئی ہیں، پہلے حاجیوں کو کراچی، لاہور اور فیصل آباد لایا جائے گا، اب ہمارا پوسٹ حج آپریشن شروع ہو گیا ہے جو کام آخری دنوں میں ہوتے تھے ہم ابھی کروا کر لے آئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: حجاج کرام کی واپسی شروع، پی آئی اے نے 900 سے زائد عازمین کو وطن واپس پہنچا دیا
وفاقی وزیر مذہبی امور نے کہا ہے کہ پہلے آؤ پہلے پاؤ کے طریقے پر چلیں گے، جنوری 2024 سے حاجیوں کو بھیجنے کی تیاری مکمل کرنی ہے، اپریل کے آخر تک ویزے مکمل کرنے ہیں، اب روپوں کی بجائے ڈالرز میں حج کروائیں گے، لوگ کہتے ہیں روپوں میں حج مہنگا پڑتا ہے، میں نے پہلی بار سعودی وزیر مذہبی امور کے سامنے احتجاج ریکارڈ کروایا ہے، سعودی وزیر مذہبی امور کو میں نے تمام مسائل سے آگاہ کیا۔
انہوں نے کہا ہے کہ سعودی وزیر مذہبی امور نے مسائل کے سدباب کی یقین دہانی کروائی ہے، جلد حاجیوں کی ٹریننگ کا پروگرام شروع کریں گے، مجھے رائل حج کی آفر تھی، مگر ایک عام حاجی کی طرح حج کا فریضہ انجام دیا، میں خود اپنے خرچے پر حج کر کے آیا ہوں، میں اپنے احتساب کیلئے بھی تیار ہوں، میں نے کسی کو مفت حج نہیں کرنے دیا، میں حاجیوں کے پیسے چوری نہیں ہونے دوں گا۔