آئی ایم ایف پروگرام خوشی سے نہیں مجبوراً قبول کیا: وزیراعظم

Published On 11 July,2023 01:35 pm

پشاور: (دنیا نیوز) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ مشکل معاشی حالات کے باعث آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑا، ہم نے آئی ایم ایف پروگرام خوشی سے نہیں مجبوراً قبول کیا۔

وزیراعظم نے پشاور میں فاٹا یونیورسٹی کے فیز ون کا افتتاح کر دیا، افتتاحی تقریب میں شہباز شریف نے نوجوانوں میں لیپ ٹاپ بھی تقسیم کئے، اس موقع پر گورنر و نگراں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا اور وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب بھی موجود تھے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ خیبر پختونخوا بہادر لوگوں کی دھرتی ہے، یہاں کے لوگوں نے اپنے خون سے پاکستان کا دفاع کیا، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بھی اس صوبے کا بڑا کردار ہے۔

یہ پڑھیں:زراعت کے شعبے میں بلین ڈالرز کی سرمایہ کاری کیلئے کوشاں ہیں: وزیراعظم

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ گزرے سال بہت مشکل تھے، پاکستان ضرور اپنے پاؤں پر کھڑا ہوگا، خوشحالی آئے گی، زراعت پاکستان کی معیشت کو بدل کر رکھ دے گی، ہم نے اگر بھکاری پن کا خاتمہ کرنا ہے تو اپنے پاؤں پر کھڑا ہونا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ آج ہمیں سعودی عرب سے 2 ارب ڈالر ملا، سعودی کراؤن پرنس میرے بھائی محمد بن سلمان کا شکریہ ادا کرتا ہوں، سعودی لیڈر شپ نے بُرے وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا، اسحاق ڈار اور سپہ سالار عاصم منیر کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ قوم کا مستقبل سنوارنے کا لمحہ آچکا ہے، زراعت، آئی ٹی اور معدنیات کیلئے جامع منصوبہ بنایا ہے، آج ہمارا ہمسایہ ہم سے آگے نکل گیا ہے تو قصور ہمارا ہے، ہمیں آج اپنے گریبانوں میں جھانکنا ہوگا، آج ہمیں فیصلہ کرنا ہے کہ ہاتھ اونچا رکھنا ہے یا کشکول لے کر پھرنا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:بڑھتی آبادی قومی منصوبوں کو متاثر کرتی ہے: شہباز شریف

انہوں نے کہا کہ ایک وقت تھا ہماری کاٹن ایکسپورٹ بھارت سے زیادہ تھی، ہمیں ماضی میں جا کر سبق سیکھنا ہے، رونے دھونے سے کبھی ملک خوشحال نہیں ہوئے، ملک محنت کی بنا پر خوشحال ہوئے ہیں، ہم نے زراعت اور ملکی صنعتوں میں انقلاب لے کر آنا ہے، یقین ہے آئندہ چند سالوں میں پاکستان خطے اور دنیا میں ترقی کرتا ہوا عظیم ملک بن جائے گا۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ یہ لیپ ٹاپ کی تقسیم کا سلسلہ نوازشریف کے دور میں شروع کیا تھا، ہم آئندہ بھی 1 لاکھ لیپ ٹاپ تقسیم کریں گے، ایک بھی لیپ ٹاپ سفارش پر نہیں جائے گا، صرف اور صرف میرٹ پر لیپ ٹاپس دیئے جائیں گے، دوبارہ موقع ملا تو آبادی کے تناسب سے ہر صوبے میں لیپ ٹاپس تقسیم کریں گے۔

مزید پڑھیں:وزیراعظم کا بل گیٹس سے رابطہ، صحت عامہ، سیکٹر پروگرامز سے متعلق گفتگو

انہوں نے کہا کہ فاٹا یونیورسٹی کا نام مناسب نہیں یہ ماضی کا نام ہے، نیا نام قبائلی بزرگان کی مشاورت سے رکھا جائے گا، آج سفارش اور کرپشن سکہ رائج الوقت ہے جس کا ضرور خاتمہ ہوگا، سفارش نے پاکستان کو تباہ جبکہ کرپشن نے پاکستان کی جڑوں کو برباد کر دیا ہے، ہم نے غربت اور بیروزگاری کا خاتمہ کرنا ہے۔

وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ اگر کسی نوجوان نے محنت کی ہے تو وسائل اس کے قدموں میں نچھاور کرنے چاہئیں، آج دیکھیں جاپان کہاں کھڑا ہے، جاپان نے محنت کی بنیاد پر ستاروں میں کمند ڈالی، محنت کرو تو اللہ اس میں برکت ڈالتا ہے۔