اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ زراعت پاکستان کی ریڑھ کی ہڈی ہے، ملک میں 1960ء کے بعد دوسرا سبز انقلاب لایا جا رہا ہے، سبز انقلاب سے پاکستان کو خوشحالی کی راہ پر ڈالیں گے۔
ملک میں زرعی انقلاب لانے کے سلسلہ میں کنونشن سینٹر اسلام آباد میں گرین پاکستان انیشیٹو سیمینار کا انعقاد کیا گیا، سیمینار میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے خصوصی شرکت کی، وزیر خزانہ اسحاق ڈار، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، نگران وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی سمیت ملک بھر سے زرعی ماہرین نے بھرپور شرکت کی۔
گرین پاکستان انیشی ایٹو کے تحت غذائی تحفظ پر قومی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ کسان پاکستان کی ریڑھ کی ہڈی زراعت کے لیے شبانہ روز محنت کرتے ہیں، کسان پاکستان کے کروڑوں لوگوں کوغذائی اجناس فراہم کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: مولانا فضل الرحمان کو منائیں، نواز شریف نے شہباز شریف کو ٹاسک سونپ دیا
وزیر اعظم نے کہا کہ کسان کو زراعت کی ترقی دینے کے لیے وسائل چاہئیں، زراعت کی ترقی کیلئے تمام وسائل برئے کار لائے جائیں گے، کسان کو مناسب قیمت ملے گی تو وہ بڑے شوق سے دن رات کام کرے گا، حکومت کسانوں کو ہر ممکن وسائل فراہم کرے گی، کسان کو صحت مند بیج مہیا کرنا حکومت کا فرض ہے، رواں سال گندم کی ریکارڈ پیداوار ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ 60ء کی دہائی میں زرعی شعبے میں بے مثال ترقی ہوئی تھی، جعلی ادویات کسان کے لیے بہت بڑا سیٹ بیک ہے، نوازشریف دور میں جعلی ادویات کا مکمل خاتمہ کر دیا تھا، جعلی ادویات اگر سول کورٹس کے ذریعے ختم نہیں ہو سکتیں تو آرمی ایکٹ لاگو کرنا چاہیے تاکہ کسان کی محنت ضائع نہ ہو۔
وزیر اعظم نے کہا کہ سپہ سالار نے مجھے گرین پاکستان انیشیٹو کا مشورہ دیا، یہ بات طے ہے ہمیں مل کر بہت بڑے وژن کو عملی جامہ پہنانا ہے، کیا وجہ ہے 60 کی دہائی کے بعد ہمارے ریسرچ سینٹر میں خاص کام نہیں ہوا، میرٹ کو ایک طرف کر کے سفارش، اقربا پروری سکہ رائج الوقت بن گئی، ہم نے اکٹھے ہو کر اس وژن کو آگے لے کر چلنا ہے، پاکستان باتوں سے نہیں عمل سےعظیم ملک بن سکتا ہے، مجھے نظر آ رہا ہے پاکستان میں دوسرا سبزانقلاب آئے گا۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم نے بیرون ملک 40 نئے ٹریڈ افسران کی تعیناتی کی منظوری دیدی
شہباز شریف نے کہا کہ آج کا سیمینار جینوئن افیورٹ کے لیے منعقد کیا گیا ہے، ہمیں پاکستان کی زراعت کو دنیا میں ممتاز مقام دلانا ہو گا، اب پاکستان مزید قرض لینے کا متحمل نہیں ہو سکتا، ہم کس طرح ترلے، منتیں کر کے قرض لے رہے ہیں، ایک ٹیم ورک کے نتیجے میں آئی ایم ایف پروگرام ہوا،
انہوں نے کہا کہ گرین پاکستان انیشیٹو کے لیے خلیجی ممالک انویسٹمنٹ کے لیے تیار ہیں، آج اللہ نے موقع دیا ہے ہم سب اکٹھے ہیں، سیاسی حالات بہتر ہوں گے تو سرمایہ کار انویسٹمنٹ کریں گے، اگلے چار سے پانچ سال تک زراعت کے میدان میں 30 سے 40 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ہو سکتی ہے، گرین پاکستان انیشیٹو پروگرام کے تحت 40 لاکھ لوگوں کو روزگار ملے گا۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کا سیلابی ریلے میں پھنسے لوگوں کے بروقت انخلا پر رینجرز ، ریسکیو کوخراج تحسین
شہباز شریف نے کہا کہ اسلامی ورلڈ بینک کے چیئرمین نے پاکستان کے باسمتی چاول کی تعریف کی، ماضی کے رونے دھونے کو خیرباد کہہ کر پاکستان کو کھویا ہوا مقام دلوائیں گے، گرین پاکستان انیشیٹو مشترکہ قومی فریضہ ہے، دل کی گہرائیوں سے سپہ سالار، وزیر زراعت کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔
وزیراعظم نے کہا کہ ایک، دو سال میں زرعی اکانومی بحال ہو جائے گی پھر مجھے اور سپہ سالار کو بیرون ملک جا کر قرضے نہیں مانگنا پڑیں گے، قومی سکیورٹی کا تقاضا ہے زراعت کو بہت مضبوط بنانا ہوگا، کسان بھائی میرے سروں کے تاج ہیں، انتخابات کے بعد جو بھی حکومت آئے گی کسانوں کی پوری مدد کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: سازشی ٹولہ ملک لوٹ کر چلا گیا، آج ان کا کوئی ترجمان نہیں، مریم اورنگزیب
شہباز شریف نے کہا کہ میں اور تم نہیں، ہم بن کر وژن کو آگے لے کر جانا ہو گا، نظر آ رہا ہے پاکستان میں دوسرا زرعی انقلاب رونما ہونے جا رہا ہے، تمام ادارے اور افواج پاکستان زرعی انقلاب میں بھرپور کردار ادا کریں گے۔