اسلام آباد: (دنیا نیوز) انتخابی اصلاحاتی کمیٹی میں شامل تمام جماعتوں نے صاف شفاف و غیر جانبدار انتخابات کے لئے تمام ممکنہ شقوں میں ترامیم پر اتفاق کر لیا۔
ذرائع کے مطابق انتخابی اصلاحاتی کمیٹی نے 73 تجاویز میں سے 70 مجوزہ تجاویز کا عمومی جائزہ لیا، کمیٹی نے ریٹرننگ و پریذائیڈنگ افسران کو جدید ٹیکنالوجی مہیا کرنے کی تجویز دی، الیکشن کمیشن حکام نے نئے رزلٹ مینجمنٹ سسٹم سے متعلق اراکین کمیٹی کو آگاہ کیا، الیکشن کمیشن حکام نے ماضی کی رپورٹس سے متعلق بھی کمیٹی کو آگاہ کیا۔
سیاسی جماعتوں کی جانب سے انتخابی نتائج میں تاخیر پر شدید تشویش کا اظہار کیا گیا، تمام جماعتوں نے اتفاق کیا کہ تاخیر سے آنے والے نتائج کو تسلیم نہ کیا جائے، پریذائیڈنگ افسر کو نتائج مکمل کرنے کے لیے وقت مخصوص کرنے کی تجویز پر بھی اتفاق کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق نتائج کی تاخیر پر پریذائیڈنگ افسر سے جواب طلبی کی جائے گی، پریذائیڈنگ افسر انتخابی نتائج کی تاخیر پر ٹھوس وجہ بتانے کا پابند ہوگا، ریٹرننگ آفیسر ماتحت پریذائیڈنگ آفیسرز کو جدید مواصلاتی آلات کی فراہمی یقینی بنائے گا۔
پریذائیڈنگ افسر اپنے دستخط شدہ مکمل نتائج کی تصویر ریٹرننگ افسر کو بھیجنے کا پابند ہوگا، پریذائیڈنگ آفیسر کو تیز ترین انٹرنیٹ اور سمارٹ فون دینے کی بھی تجویز دی گئی ہے۔