لاہور: (دنیا نیوز) لاہور پولیس نے بھاٹی گیٹ میں 10 افراد کے جھلس کر جاں بحق ہونے کے واقعہ کی ابتدائی رپورٹ تیار کر لی۔
پولیس ذرائع نے بتایا ہے کہ ابتدائی رپورٹ کے مطابق آگ شارٹ سرکٹ کی وجہ سے لگی، تنگ گلیوں اور راستوں کے باعث ریسکیو کی ٹیموں کو آگ بجھانے میں تاخیر ہوئی، آگ لگنے کی اطلاع پولیس کے ایمرجنسی نمبر 15 پر نہیں دی گئی، ایس ایچ او بھائی گیٹ خود اطلاع پا کر اپنی ٹیم کے ہمراہ موقع پر پہنچے۔
پولیس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ واقعہ میں زندہ بچنے والا لڑکا گھر کی چھت پر موجود تھا، آگ لگنے کے وقت گھر کے تمام اہلخانہ سو رہے تھے، واقعہ کی قانونی کارروائی کی جارہی ہے، آگ لگنے کی حتمی وجہ فرانزک رپورٹ میں سامنے آئے گی، لاشوں کا پوسٹ مارٹم کا عمل جاری ہے۔
پوولیس کا کہنا ہے کہ بھاٹی گیٹ نور محلہ میں لگنے والی آگ سے 10 افراد جاں بحق ہوئے، واقعہ میں 60 سالہ سائرہ، 18 سالہ ثانیہ، 16 سالہ عادل، 4 سالہ انزل فاطمہ، 13 سالہ سمیاب اور مانو جان کی بازی ہار گئے، متوفیوں میں مالک مکان کی اہلیہ پوتے، پوتیاں، بہو اور بچے شامل ہیں۔
یاد رہے آتشزدگی کے بعد گھر کی تینوں منزلیں آگ کی لپیٹ میں آگئی تھیں جس سے تمام لوگ آگ میں پھنس گئے تھے۔