اسلام آباد: (دنیا نیوز) اپرکوہستان کے علاقے داسو میں دیامر بھاشا ڈیم کی سائٹ پر کام کرنے والے چینی باشندوں پر دہشت گرد حملےکا ماسٹر مائنڈ طارق افغانستان میں مارا گیا۔
افغان خبر رساں ادارے کے مطابق کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کا سرغنہ طارق افغانستان کے صوبے کنڑ میں ہلاک ہوا ہے۔
افغان خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ٹی ٹی پی کے ایک سینئر کمانڈر نے تصدیق کی ہے کہ طارق رفیق عرف بٹن خراب کا رابطہ کل سے منقطع ہے، اس حوالے سے مزید تفصیلات سامنے نہیں آئی ہیں جبکہ سوشل میڈیا پر طارق رفیق کی شدید زخمی حالت میں تصاویر وائرل ہیں جن میں اس کی ہلاکت کا دعویٰ کیا گیا ہے۔
داسو واقعہ کا پس منظر
خیال رہے کہ 14 جولائی 2021 کو اپرکوہستان کے علاقے داسو میں پیش آنے والے واقعہ میں دیامر بھاشا ڈیم کی سائٹ پر کام کرنے والے 9 چینی باشندوں سمیت 12 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
ابتدائی طور پر واقعے کو حادثہ قرار دیا گیا تاہم بعد ازاں اس وقت کے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے واقعے میں دھماکا خیز مواد کی موجودگی کی تصدیق کی تھی۔
اگلے ماہ ایک پریس کانفرنس میں ڈپٹی انسپکٹر جنرل(ڈی آئی جی) کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) خیبرپختونخوا جاوید اقبال نے بتایا تھا کہ داسو واقعہ میں خودکش حملہ کیا گیا، حملہ آور کا تعلق افغانستان سے تھا، ڈی آئی جی نے بتایا کہ پورے واقعہ میں 14 مختلف کردار شامل تھے، دہشت گردوں کا نیٹ ورک پاکستان میں موجود تھا، پاکستان میں گروہ کے تمام کردار گرفتار کیے جا چکے ہیں، خالد عرف شیخ خود کش بمبار کا نام تھا اور وہ افغانستان کا شہری تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں مقیم کالعدم تحریک طالبان پاکستان کا طارق اس گروہ کا سربراہ تھا، معاویہ اور طارق نے افغانستان میں را اور این ڈی ایس سےتربیت لی اور دونوں نے داسو واقعے کی منصوبہ بندی کی۔