اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو اسٹیبلشمنٹ نے دھاندلی سے اقتدار پر بٹھایا، 9 مئی ملکی تاریخ کا سیاہ ترین دن تھا، ذمہ داروں کیخلاف قانونی کارروائی ہو رہی ہے۔
اسلام آباد میں شاہین چوک فلائی اوور کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ عوامی ترقی کے منصوبے کا سنگ بنیاد رکھنے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں، بارہ کہو فلائی اوور کا تعلق پنڈی، اسلام آباد ہی نہیں پورے پاکستان سے ہے، اسی ماہ کے اختتام پر بارہ کہو فلائی اوور کا افتتاح ہوگا۔
شہباز شریف نے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام ہمارے لیے حلوہ، کھیر نہیں ہے، گزشتہ حکومت نے جاتے ہوئے ریاست کو داؤ پر لگایا، گزشتہ حکومت نے سیاست کو بچانے کے لیے انتہائی گھمبیر حرکت کی، ہم نے سیاست کو داؤ پر لگایا اور ریاست کو بچایا، یہی نوازشریف اور پی ٹی آئی کے پردھان کی سیاست میں فرق ہے، نوازشریف اتحادی حکومت نےسیاست کی پرواہ نہیں کی۔
یہ بھی پڑھیں: یہ مٹھائی بانٹنے کا موقع نہیں، آئی ایم ایف نے اکانومی کو جکڑ رکھا ہے، شہباز شریف
وزیر اعظم نے کہا کہ آج پاکستان کی ریاست الحمد للہ بچ گئی ہے، معاشی بحالی کی ترقی کا پروگرام سامنے آچکا ہے، زراعت کی ترقی، معدنیات، ٹیکسٹائل سیکٹر کو فروغ دینا ہے، پاکستان آج قرضوں کے پہاڑ میں دبا ہوا ہے، معاشی بحالی کے پروگرام سے پاکستان قرضوں سے نکل آئے گا۔
شہباز شریف نے کہا کہ آج آئی ایم ایف بورڈ کی میٹنگ ہے، امید ہے آج معاہدہ ہو جائے گا، حاجی رانا ثنا اللہ نے بھی مکہ مکرمہ میں آئی ایم ایف معاہدے کے حوالے سے دعائیں کیں، جس پر تقریب میں بیٹھے رانا ثنا اللہ مسکرا دیئے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ہمت و جواں جذبے کے ساتھ ہمیں آگے بڑھنا ہو گا، چیئرمین پی ٹی آئی نے سوا سال ملک دشمنی کی، کس نے دو وزرائے خزانہ کو کہا تھا آئی ایم ایف پروگرام مکمل نہ ہو، کس نے کہا تھا پاکستان سری لنکا بننے جا رہا ہے، سری لنکن صدر نے آئی ایم ایف منیجنگ ڈائریکٹر کو کہا پاکستان کی پوری مدد کریں، چیئرمین پی ٹی آئی اپنے جتھے کے ساتھ دن رات پاکستان کے ڈیفالٹ کی بدعائیں دے رہے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: حکومتی مدت 14 اگست تک، آئندہ انتخابات کا اعلان الیکشن کمیشن کریگا: وزیراعظم
شہباز شریف نے کہا کہ اس شخص کو اسٹیبلشمنٹ نے دھاندلی زدہ الیکشن کے بعد اس کو اقتدار پر بٹھایا تھا، ہم نے کالی پٹیاں باندھ کر اسمبلی میں حلف لیا تھا، سوا سال ہو گیا ہماری مدت پوری ہونے میں ایک ماہ رہ گیا، سوا سال میں ایک بھی کرپشن کا سکینڈل سامنے نہیں آیا، یہ میرا نہیں اللہ کا کمال ہے۔
انہوں کہا کہ ہم نے اربوں ڈالر کی کھاد، گندم خریدی، شفاف ترین بولی کے بعد گندم، کھاد کو منگوایا گیا، ہم نے بولی کے دوران مزید اربوں روپے کم کرائے، یہ پاکستان کے عوام کا پیسہ ہے، گزشتہ حکومت میں بڑے بڑے ٹھیکے داروں نے اپنی جیبیں بھریں۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ نوازشریف دورمیں ملک میں بڑے پلانٹ لگے، چین نے ہمیشہ پاکستان کا ساتھ دیا، گزشتہ 4 سال ہمیں چور، ڈاکو کہا اور خود خانہ کعبہ کے ماڈل کی کروڑوں روپے کی گھڑی جیب میں ڈال لی، کابینہ میں تاریخ کا سب سے بڑا ڈاکہ مارا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف پلان پر رضامند، ایگزیکٹوبورڈ اجلاس آج، پاکستان ایجنڈے میں شامل
وزیراعظم نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کے اشاروں پر ناچنے والے بھی اب بولنا شروع ہو گئے ہیں، کابینہ کو بند لفافہ دکھایا گیا اور کہا گیا اس پر دستخط کر دو، اگر نواز شریف اور میری حکومت میں ایسی حرکت ہوتی تو یہ ہمیں چھوڑتا؟۔
شہباز شریف نے کہا کہ گزشتہ حکومت کے دو وزرا نے کہا لفافہ دکھایا جائے، 190 ملین پاؤنڈ پاکستان کے خزانے میں آنا تھے جو سپریم کورٹ اکاؤنٹ میں گیا، اتنے بڑے بڑے ڈاکے ڈالنے والے چیئرمین پی ٹی آئی نے جو کیا سب کے سامنے ہے۔