وفاقی شرعی عدالت کا ٹرانس جینڈر ایکٹ کیخلاف فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج

Published On 16 July,2023 03:38 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی شرعی عدالت کی جانب سے خواجہ سراؤں کے حقوق کے تحفظ کیلئے بنایا گیا ٹرانس جینڈر ایکٹ کالعدم قرار دینے کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا۔

خواجہ سراؤں کے حقوق سے متعلق وفاقی شرعی عدالت کا فیصلہ ٹرانس جینڈر کمیونٹی اور سول سوسائٹی نے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔

وفاقی شرعی عدالت نے خواجہ سراؤں کے حقوق کے تحفظ کیلئے بنایا گیا ٹرانس جینڈر ایکٹ کالعدم قرار دیا تھا، عدالت نے ایکٹ کی کچھ دفعات کو شریعت کے خلاف قرار دیا تھا۔

ٹرانس جینڈر رائٹس کی ڈائریکٹر نایاب علی اور صارم عمران نے اس حوالے سے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی ہے۔

درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ وفاقی شرعی عدالت نے ایک پوری کمیونٹی کے شناخت کے حقوق سے انکار کیا، سپریم کورٹ وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کو کالعدم قرار دے۔

درخواست گزار کا کہنا ہے کہ قانون سازی کمیونٹی کے اتفاق رائے کی نمائندگی کرتی ہے، قانون منتخب نمائندوں کے ذریعے نافذ کیا گیا تھا، وفاقی شرعی عدالت نے اپنے دائرہ اختیار سے تجاوز کیا۔

وفاقی شرعی عدالت نے صنفی شناخت اور وراثت کے حق سے متعلق دفعات کو شرعی قانون سے متصادم قرار دیا تھا۔