لاہور: (دنیا نیوز) پنجاب حکومت نے شدید بارشوں اور سیلابی صورتحال کے پیش نظر صوبے میں ریڈ الرٹ جاری کرنے کا فیصلہ کر لیا۔
کابینہ اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے نگران صوبائی وزیر اطلاعات عامر میر نے کہا ہے کہ کابینہ میں سیلاب سے پیدا ہونے والی صورتحال کا جائزہ لیا گیا، دریائے راوی 90 فیصد اور دریائے ستلج پر واقع بھیم ڈیم 70 فیصد بھر چکا ہے، دونوں دریاؤں میں سیلاب کا خدشہ ہے، اجلاس میں سیلابی صورتحال کے باعث ریڈ الرٹ جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: دریائے راوی، ستلج، چناب اور جہلم میں پانی کی سطح بلند، اونچے درجے کے سیلاب کا خدشہ
انہوں نے مزید کہا ہے کہ دریائے راوی میں 22 ہزار کیوسک کا ریلا شاہدرہ کے مقام سے گزر رہا ہے، دہلی اس وقت پورا ڈوبا ہوا ہے، بھارت میں مزید بارشیں ہوئیں تو 1988کی طرح شاہدرہ بھی ڈوب سکتا ہے، بارشوں سے راوی اور ستلج دریا میں سیلاب آ سکتا ہے، لوگوں نے دریا کے کناروں پر غیر قانونی بستیاں آباد کر رکھی ہیں، 99 فیصد آبادیاں دریا کے اندر بنائی گئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سکردو : پہاڑی تودہ کار پرگرگیا ، ایک ہی خاندان کے 4افراد جاں بحق
نگران صوبائی وزیر نے مزید کہا ہے کہ سیلاب ممکنہ طور پر بڑھتا ہے تو ہم آبادیوں کو فوری طور پر خالی کریں گے، جب علاقے خالی کرنے کا کہا جائے تو عوام حکومت کے ساتھ تعاون کریں، ہر علاقے میں سیلاب کی صورتحال کے پیش نظر انخلا کا پلان تیار کر لیا ہے، متعلقہ محکمے ایک ایک آبادی کو مانیٹر کر رہے ہیں۔