لاہور: (دنیا نیوز) سول جج کی اہلیہ کے ہاتھوں تشدد کا نشانہ بننے والی 15 سالہ رضوانہ نے طبیعت میں بہتری آنے پر گھر جانے کا مطالبہ کر دیا۔
پرنسپل لاہور جنرل ہسپتال پروفیسر فرید ظفر نے بتایا ہے کہ رضوانہ نے مکمل رسپانس دینا اور بولنا شروع کر دیا ہے، آج سے اس نے کھانا پینا بھی شروع کر دیا ہے، رضوانہ کو مزید چند روز ہسپتال میں رکھا جائے گا، فوری چھٹی نہیں دے سکتے۔
یہ بھی پڑھیں: پیپلز پارٹی کا گھریلو ملازمہ پر تشدد کا معاملہ قومی اسمبلی میں اٹھانے کا فیصلہ
پروفیسر فرید ظفر نے مزید کہا ہے کہ رضوانہ کے پلیٹ لیٹس سیلز کم تھے جو اب بہتری کی طرف ہیں، جسم میں انفیکشن ریشو بھی بہتر ہو رہی ہے، رضوانہ تاحال آئی سی یو میں زیر علاج ہے، آئی سی یو میں زیادہ میل ملاپ سے انفیکشن پھیل سکتا ہے۔