اسلام آباد: (دنیا نیوز) مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) نے نئی ڈیجیٹل مردم شماری کی متفقہ طور پر منظوری دے دی۔
وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت مشترکہ مفادات کونسل کا پہلا اجلاس ہوا جس میں نئی ڈیجیٹل مردم شماری پر تفصیلی غور کیا گیا۔
اجلاس میں سندھ کے وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ، خیبرپختونخوا اور پنجاب کے نگران وزرائے اعلیٰ، وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال، وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق، وفاقی وزیر نوید قمر ، متعلقہ وزارتوں کے وفاقی سیکرٹریز شریک ہوئے، تاہم وزیر اعلیٰ بلوچستان کی پرواز تاخیر کا شکار ہوگئی اور وہ اجلاس میں نہیں پہنچ سکے۔
وزارت منصوبہ بندی کی جانب سے مشترکہ مفادات کونسل میں نئی ڈیجیٹل مردم شماری پر بریفنگ دی گئی اور ڈیجیٹل مردم شماری و خانہ شماری کے نتائج پیش کئے، شرکاء کے درمیان نئی مردم شماری کا اتفاق رائے سے منظوری کا معاملہ طے پایا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کی کل آبادی 241.49 ملین ہو گئی، ساتویں خانہ و مردم شماری کے نتائج جاری
وزیر اعلیٰ سندھ نے مردم شماری کی منظوری دی اور ایم کیو ایم نے مردم شماری کا اختیار وزیر اعظم کو دیا، وزیر اعلیٰ بلوچستان کے اجلاس میں پہنچنے کے بعد نئی مردم شماری کی متفقہ طور پر حتمی منظوری دی گئی۔
اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ مشترکہ مفادات کونسل وفاق کی مضبوطی کیلئے ایک اہم آئینی ادارہ ہے، پاکستان میں پہلی ڈیجیٹل مردم شماری بہترین طور سے مکمل ہوئی جو خوش آئند ہے۔
وزیر اعظم نے مزید کہا کہ صوبائی حکومتوں اور پاکستان ادارہ شماریات نے اس قومی فریضے میں انتہائی اہم کردار ادا کیا، احسن اقبال، وزارت کے افسران اور بالخصوص ادارہ شماریات اور گھر گھر جا کر اندراج کرنے والے اہلکار ڈیجیٹل مردم شماری کی کامیابی سے تکمیل کیلئے لائقِ تحسین ہیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ آبادی میں اضافے کی موجودہ رفتار انتہائی پریشان کن ہے، ہمارے تمام قومی اداروں اور صوبائی حکومتوں کو آبادی میں اضافے کو روکنے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کرنے ہوں گے، ملک کے محدود وسائل بڑھتی ہوئی آبادی کیلئے ناکافی ہیں۔
انہوں نے کہا اگر آبادی کی شرح نمو موجودہ رفتار سے جاری رہی تو ہماری تمام تر کاوشوں کے باوجود پاکستان میں غربت اور بیروزگاری میں اضافہ ہو گا، محفوظ مستقبل کیلئے ہمیں آبادی میں اضافے پر قابو پانے اور موجودہ آبادی کی ترقی و خوشحالی کیلئے اقدامات کرنے ہوں گے۔