کراچی: (دنیا نیوز) سندھ ہائی کورٹ میں سندھ میں گیس ذخائر کے قریبی دیہاتوں کو گیس فراہمی کے حوالے سے کیس کی سماعت ہوئی، فنڈز کی عدم فراہمی پر عدالت نے وزارت پٹرولیم حکام پر برہمی کا اظہار کیا۔
دوران سماعت ایس ایس جی سی ایل نے عدالت کو بتایا کہ وزارت پٹرولیم نے دیہاتوں کو گیس فراہمی کیلئے تاحال فنڈز نہیں دیئے، جس پر عدالت نے سیکرٹری پٹرولیم اور فنانس کو فنڈز کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ 423 ملین سے زائد رقم ایس ایس جی سی ایل کو فراہم کی جائے رقم نہیں دی گئی تو وفاقی سیکرٹری پٹرولیم اورسیکرٹری فنانس پیش ہوں، حکومت نہ ہو تو نگران سیکرٹریز عدالت میں پیش ہوں۔
عدالت نے ایس ایس جی سی ایل حکام سے استفسار کیا کہ آپ کو کوئی رقم ملی ہے؟ جس پر جواب ملا کہ ہمیں اب تک کوئی رقم نہیں ملی، جسٹس کریم خان آغا نے وزارت پٹرولیم کے وکیل کو مخاطب ہو کر کہا کہ آپ صرف نگران حکومت کا انتظار کر رہے ہیں، وزارت پٹرولیم نے ایس ایس جی سی ایل کو فنڈز دینے کیلئے عدالت سے دو ہفتوں کی مہلت طلب کر لی۔
وکیل وزارت پٹرولیم نے عدالت کو بتایا کہ ہم رقم دینے کیلئے تیار ہیں، آئی ایم ایف کا معاملہ ہے، عدالت نے کہا اگر آپ کو ہمارا آرڈر پسند نہیں ہے تو سپریم کورٹ سے رجوع کریں، عدالتی احکامات سیکرٹری پٹرولیم اور سیکرٹری فنانس کو بھی ارسال کیے جائیں، سندھ حکومت اپنے حصے کی گیس کے معاملہ پر کیا اقدامات کر رہی ہے؟، سندھ حکومت کے وکیل نے جواب دیا ہم معاملے پر سپریم کورٹ سے رجوع کر رہے ہیں۔
عدالت عالیہ نے سندھ حکومت کے وکیل سے استفسار کیا کہ آپ لوگ کب سپریم کورٹ جائیں گے؟، وکیل نے جواب میں کہا سندھ کابینہ کا فیصلہ ہے کہ سپریم کورٹ سے رجوع کیا جائے گا، عدالت نے ہدایت کی کہ فیصلہ پڑھ کر سنائیں، سندھ حکومت کو مسئلہ نہیں ہے تو ٹھیک ہے انکی مرضی ہے، سندھ حکومت نے اس حوالے سے کوئی پیشرفت نہیں کی ہے، سندھ حکومت نے سی سی آئی میں معاملے کو نہیں اٹھایا، حکومت پر چھوڑتے ہیں کہ وہ معاملے کو کس طرح نمٹاتی ہے، سندھ حکومت آئین کے آرٹیکل 158 پر کیا کرتی ہے یہ اب سندھ حکومت کا معاملہ ہے۔