مشعال ملک کا جی 20 ممالک سے کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ختم کرانے کا مطالبہ

Published On 10 September,2023 11:17 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) مشعال ملک نے جی 20 ممالک سے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خاتمے اور مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے بھارت پر دباؤ ڈالنے کا مطالبہ کر دیا۔

وزیر اعظم کی معاون خصوصی مشعال حسین ملک نے جی 20 ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ بھارت کو مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں روکنے پر مجبور کریں، جی 20 کے رکن ممالک بشمول امریکہ، برطانیہ، یورپی یونین، چین، فرانس، روس، کینیڈا، جاپان، سعودی عرب، جنوبی افریقہ اور ترکی پر زور دیا کہ وہ مسئلہ کشمیر کے حل میں اپنا فعال کردار ادا کریں۔

مشعال ملک نے مطالبہ کیا کہ جی 20 ممالک بھارت کے ساتھ تمام سیاسی اور سماجی تعلقات کو مقبوضہ وادی میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خاتمے سے مشروط کریں، عالمی برادری کو بھارت کے ساتھ اپنے تجارتی مفادات کو دیکھنے کے بجائے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور معصوم لوگوں کے قتل عام کو دیکھنا چاہئے۔

یہ بھی پڑھیں: کرکٹ میچ میں جب بھی کشمیری پاکستان کو سپورٹ کرتے ہیں بھارت مظالم شروع کردیتا ہے: مشعال ملک

معاون خصوصی نے مزید کہا مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر علاقائی امن ممکن نہیں، بھارتی فاشسٹ حکومت نے بربریت اور ریاستی دہشت گردی کی تمام حدیں پار کر دیں، عالمی طاقتیں اس حقیقت سے بخوبی آگاہ ہیں کہ مقبوضہ وادی کو ایک قید خانے اور ٹارچر سیل میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔

مشعال ملک نے کہا جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ (جے کے ایل ایف) کے چیئرمین یاسین ملک سمیت کئی انسانی حقوق کے کارکن، صحافی اور سیاسی شخصیات کو بھارت نے غیر قانونی طور پر جعلی مقدمات میں حراست میں رکھا ہوا ہے، اگست 2019ء کے بعد سے ہندوستانی حکومت نے جابرانہ پالیسیوں میں خطرناک حد تک شدت پیدا کر دی ہے۔

مشعال ملک نے کہا کشمیر کے تنازع کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے ذریعے تسلیم کیا گیا تھا لیکن بھارتی قابض افواج مظالم کے ذریعے عوام کو دبانے کی کوشش کر رہی ہے، جموں و کشمیر میں عوام کو بین الاقوامی نگرانی میں رائے شماری کے ذریعے اپنے سیاسی مستقبل کا فیصلہ کرنے دیا جائے۔

معاون خصوصی نے کہا جی 20 ممبران بھارتی حکومت پر کشمیریوں کو رہا کرنے کے لئے دباؤ ڈالیں اور انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں اور میڈیا گروپوں کو مقبوضہ وادی کا آزادانہ دورہ کرنے کی اجازت دیں۔