سیالکوٹ: (دنیا نیوز) سابق وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ شہبازشریف کے اسٹیبلشمنٹ کا پیغام لے کر لندن جانے والی باتوں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔
خواجہ آصف نے سیالکوٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا میں جو باتیں ہوتی ہیں وہ ساٹھ ستر فیصد غلط ثابت ہوتی ہیں، میڈیا میں تو الیکشن کی بھی مختلف تاریخیں دی جاتی رہی ہیں، اب توالیکشن کی تاریخ بھی واضح کر دی گئی ہے، شہبازشریف کے حوالے سے بھی یہ خبریں گردش کرتی رہی ہیں کہ وہ دو روز رہے اور واپس چلے گئے۔
خواجہ آصف نے کہا بعض چیزوں کی ٹیلی فون پر مشاورت نہیں کی جاسکتی، کچھ باتیں بالمشافہ کی جاتی ہیں، میں اس میٹنگ میں تھا جس میں شہبازشریف واپس جاکر شامل ہوئے تھے، میاں شہبازشریف نے میاں نوازشریف سے الیکشن کے حوالے سے بھی مشاورت کی، میاں نوازشریف اکیس اکتوبر کو واپس آجائیں گے۔
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ ابھی بھی میڈیا پر میاں نوازشریف کی واپسی کے حوالے سے قیاس آرائیاں چل رہی ہیں شاید وہ نہ آئیں، میں سمجھتا ہوں میاں نواز شریف کی واپسی کی یہ حتمی تاریخ ہے، ارادہ پکا ہے، ہم میاں نوازشریف کی واپسی کی تیاری بھرپور انداز میں کر رہے ہیں، قیاس آرائیاں کرنا میڈیا کا حق ہے، ہم اعتراض نہیں کر سکتے، اس میں اسٹیبلشمنٹ کی بالکل کوئی ہدایت یا دخل اندازی نہیں ہے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ شہبازشریف کے اسٹیبلشمنٹ کا پیغام لے کر لندن جانے والی باتوں میں کوئی صداقت نہیں ہے، میاں نوازشریف کی واپسی پر گرفتاری پر میں کوئی بات نہیں کر سکتا، ہمارے سابق وزیر قانون تارڑ صاحب اس کو ہینڈل کر رہے ہیں، ن لیگ میں تقسیم کا ہمیں کوئی علم نہیں ہے۔