پشاور: (دنیا نیوز) اے این پی کے صوبائی صدر ایمل ولی خان نے کہا کہ سیاسی مفادات کیلئے نظریئے کو قربان کیا جارہا ہے۔
اے این پی کے صوبائی صدر ایمل ولی خان نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ ٹکر کے لوگ نہیں، تھپڑ کے لوگ تھے، ایک تھپڑ کے ساتھ چلے گئے، آج کے سیاسی لوٹوں کو لوٹا کہنا بھی لوٹے کی توہین ہے، ہمیں عہدوں کا لالچ نہیں ہے، اگر ہم عہدوں کے لالچی ہوتے تو باچا خان کو انگریزوں نے آدھا پختونخوا دینا تھا لیکن باچا خان نے انکار کر دیا۔
ایمل ولی خان نے کہا کہ باچا خان نے اپنے لوگوں کی خاطر عہدوں کو نہیں لیا، عوامی خدمت کو اپنایا، ہم امن کے بانی ہیں، تشدد کے ساتھ کھڑے نہیں ہوسکتے، فلسطین میں جو بربریت ہورہی ہے اس پر ہر دل دکھی اور پریشان ہے، فلسطین کے عوام کے دکھ درد میں برابر شریک ہیں، لاکھوں فلسطینیوں کو بے گھر کیا گیا ہم فلسطین کے ساتھ کھڑے ہیں۔
اے این پی کے صوبائی صدر نے مزید کہا کہ جو آج فلسطین کے لئے احتجاج اور ریلیاں نکال رہے ہیں انہوں نے کبھی پختونوں کے لئے آواز اٹھائی ہے؟ جمیعت علماء اسلام نے کبھی پختونوں کے لئے آواز اٹھائی ہے؟ بچوں، عورتوں اور بزرگوں کو مارنا انسانیت کی توہین ہے۔
ایمل ولی نے کہا کہ دنیا میں جہاں بھی مظلوم ہیں ہم ان کے ساتھ ہیں اور باچا خان کا بھی یہی نظریہ ہے، جو دہشتگرد یہاں دھماکے کرکے جنت جلدی جانے کے خواہشمند ہیں ہم ان کو آفر دیتے ہیں کہ وہ فلسطین جائیں خرچہ ہم دیں گے۔