لاہور: (دنیا نیوز) پاکستان مسلم لیگ ن کے گزشتہ روز ہونے والے اعلیٰ سطح کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔
ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن نے فیصلہ کیا ہے کہ اپنی ماضی کی کارکردگی کو انتخابی بیانیہ بنایا جائے گا، مسلم لیگ ن نواز شریف کے سابقہ ادوار میں بنائے جانے والے منصوبوں کی بنیاد پر میدان میں اترے گی، نواز شریف اور مسلم لیگ ن کے رہنما انتخابی مہم کے دوران اپنی سابقہ کارکردگی کی بنیاد پر ووٹ مانگیں گے۔
پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں فیصلہ ہوا ہے کہ سب سے پہلے مسلم لیگ ن کا انتخابی منشور تیار کروایا جائے گا، منشور کے اعلان کے بعد پارلیمانی بورڈ بنا کر ٹکٹوں کی تقسیم کی جائے گی، ٹکٹوں کی تقسیم کے بعد نواز شریف انتخابی مہم کے دوران جلسوں سے خطاب کرینگے۔
لیگی ذرائع کے مطابق قیادت نے 9 مئی کے واقعات میں ملوث کرداروں کو مکمل نظرانداز کرتے ہوئے ان سے کوئی بات چیت نہ کرنے کا بھی متفقہ فیصلہ کیا ہے، 9 مئی کے ذمہ داروں کے ساتھ کسی قسم کی سیاسی مفاہمت سے مکمل گریز کرنے پر بھی پارٹی قیادت نے اتفاق کیا ہے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ اجلاس کے دوران نواز شریف نے شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ ملکی ترقی کے تمام تر اشاریوں کے باوجود ہمیں کام کرنے کا موقع نہیں دیا گیا، پہلے غلام اسحاق، پھر مشرف نے کام نہیں کرنے دیا، اگر ہمیں کام کرنے دیا جاتا تو آج پاکستان دنیا کی 20 بڑی معیشتوں میں شمار ہوتا۔