لاہور: (دنیا نیوز) استحکام پاکستان پارٹی (آئی پی پی) کے رہنما اور سابق صوبائی وزیر ڈاکٹر مراد راس نے کہا ہے کہ 9 مئی سے متعلق عدالت جو فیصلہ کرے وہ سب کو تسلیم کرنا چاہیے۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے رہنما آئی پی پی مراد راس نے کہا کہ لوگ آج فیصلے کر رہے ہیں کہ پی ٹی آئی میں رہنا ہے یا نہیں، ہمارا نظریہ وہی ہے جس کیلئے ہم نے پی ٹی آئی جوائن کی تھی، ایسا بالکل نہیں کہ پارٹی تبدیل کرنے سے نظریہ تبدیل ہوگیا ہے، ہم اپنے پرانے نظریے پر ہی کام کرتے رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ایک آدمی کو وزیراعلیٰ بنا دیا گیا جس کا نام عثمان بزدار تھا، ہمیں عثمان بزدار کا نام تک نہیں پتا تھا، عثمان بزدار چیئرمین پی ٹی آئی کا وسیم اکرم پلس تھا، آج پنجاب کے حالات آپ کے سامنے ہیں، میں عثمان بزدار کی اہلیت کی نہیں عثمان بزدار کی تقرری پر اہلیت کی بات کر رہا ہوں۔
سابق صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ 2 صوبوں کی اسمبلیاں تحلیل کی گئیں، چیئرمین پی ٹی آئی سے ایک کے بعد ایک غلط فیصلہ ہوتا جا رہا تھا، آپ گھر بیٹھ کر مقابلہ نہیں کر سکتے، ایوانوں کے اندر بیٹھ کر فیصلہ کرتے ہیں، جس وقت ہم حکومت میں تھے میں نے چیئرمین کو سب بتایا تھا، میرے سب بتانے پر عثمان بزدار میرے ڈبل خلاف ہو گئے تھے۔
مراد راس نے کہا کہ استحکام پاکستان پارٹی میں ہر روز لوگ شامل ہو رہے ہیں، الیکشن کیلئے پارٹی کی پوری تیاری ہو رہی ہے، ہماری پارٹی لیڈر شپ نے الیکشن کیلئے ایک پورا میپ بنایا ہے، ابھی تک کسی سے رابطہ نہیں کیا، ہم نے ن لیگ، پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف کے خلاف الیکشن لڑنا ہے، جو بھی الیکشن میں کھڑا ہوگا اس کے خلاف لڑیں گے۔