لاہور: (مدثر حسین) دنیا بھر میں سڑکوں پر ٹریفک حادثات کے متاثرین کی یاد کا دن آج منایا جا رہا ہے، اس دن کے منانے کا مقصد ٹریفک حادثات میں جاں بحق اور زخمی ہونے والوں کو یاد کرنا اور ایمرجنسی سروسز کے عملے کو خراج تحسین پیش کرنا ہے۔
ٹریفک حادثات کے متاثرین کی یاد میں عالمی دن منانے کا اہتمام ہر سال نومبر کے تیسرے اتوار کو کیا جا تاہے، اس دن کو پہلی بار برطانوی روڈ کریش وکٹمز چیریٹی نے 1993ء میں متعارف کرایا، ’’لوگوں کیلئے محفوظ سڑکیں ‘‘2023ء کا تھیم ہے۔
عالمی ادارہ صحت نے اپنی رپورٹ میں دنیا بھر میں نوجوانوں کی ہلاکت کا سب سے بڑا سبب ٹریفک حادثات کو قرار دیا ہے، دنیا بھر میں ہر 24 سیکنڈ میں روڈ ایکسیڈنٹ کی وجہ سے ایک موت واقع ہوتی ہے، ہر سال ساڑھے تیرہ لاکھ افراد روڈ ایکسیڈنٹ سے موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔
دنیا کے چھ براعظموں میں ٹریفک حادثات کے نتیجے میں مرنے والوں کی سب سے زیادہ تعداد ایشیا کی ہے، ایشیا میں سالانہ ساڑھے سات لاکھ افراد سڑک حادثات کی بھینٹ چڑھ جاتے ہیں، پاکستان میں یہ تعداد 4 ہزار سے زائد ہے، پاکستانی شہروں میں کراچی سرفہرست ہے، جہاں سالانہ 26 ہزار چھوٹے بڑے حادثات رونما ہوتے ہیں۔
لاہور میں ٹریفک حادثات کی شرح میں بھی خوفناک حد تک اضافہ ہوا ہے، رواں سال 484 افراد ٹریفک حادثات کی بھینٹ چڑھ گئے، 35 ہزار 357 افراد عمر بھر کیلئے معذور ہوگئے۔
سی ٹی او لاہور مستنصر فیروز نے بتایا کہ ٹریفک حادثات کی روک تھام کے لئے آگاہی مہم چلائی جاتی ہے۔
عالمی ادارہ صحت پہلے ہی خبردار کرچکا ہے کہ 2030ء تک دنیا بھر میں ٹریفک حادثات موت کا سبب بننے والی پانچویں بڑی وجہ ہوگی۔