لاہور: (دنیا نیوز) ڈیفنس حادثہ میں نئے انکشافات سامنے آنے کے بعد مقدمہ میں دہشتگردی اور قتل کی دفعات شامل کر لی گئیں۔
ڈی آئی جی انویسٹی گیشن عمران کشور نے ڈیفنس حادثے کے حوالے سے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے ہر اینگل سے تفتیش کر رہے ہیں، ملزم نے گاڑی کو فالو کر کے دوسری گاڑی کو ہٹ کیا۔
انہوں نے کہا کہ تفتیش کے بعد ہم نے تین 302 اور 7اے ٹی اے کی دفعات لگائیں، ڈی ایس پی سمیت تمام افسران کیس کو دیکھ رہے ہیں، ملزم کا بون ٹیسٹ ہونا چاہیے تھا جس سے عمر کا تعین ہوتا ہے، بون ٹیسٹ نہ کروا نے پر انچارج انویسٹی گیشن ڈیفنس سی اور تفتیشی افسر کو معطل کیا۔
ڈی آئی جی انویسٹی گیشن نے کہا کہ ملزم کے ساتھیوں کو شامل تفتیش کرنے کیلئے ملزم کا ریمانڈ مانگا جائے گا، پراسیکیوشن اچھی کریں گے، مدعی سے ملاقات ہوئی ہے وہ مطمئن ہے، تمام تحفظات دور کریں گے۔
دوسری جانب ڈیفنس واقعہ میں جاں بحق ہونے والی فیملی کے سربراہ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملزم افنان گاڑی کی ریکی کر کے فیملی سے چھیڑ چھاڑ کر رہا تھا، میرے بیٹے نے گاڑی روکی اور ملزم افنان کوجھاڑا۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور : گاڑی کی ٹکر سے 6 اموات، تحقیقات میں نئے انکشافات سامنے آگئے
انہوں نے کہا کہ ملزم افنان نے حادثے سے پہلے بھی میرے بیٹے کی گاڑی کو ٹکر ماری تھی جس پر بیٹے کی تلخ کلامی ہوئی، معمولی جھگڑے کے بعد ملزم افنان ایک کلومیٹر بعد تیز رفتاری سے آیا اور میری فیملی کو پلاننگ سے ہٹ کیا، یہ حادثہ نہیں یہ باقاعدہ قتل ہے۔
فیملی سربراہ نے کہا کہ ملزم پارٹی کے ساتھیوں نے عدالت کے باہر پیشی پر بھی ہم سے ہوٹنگ کی، پولیس نے مقدمے میں قتل کی دفعات ڈال دی ہیں۔